لاہور(گوہر علی)پنجاب اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی(ٹو) نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے غیر تصدیق شدہ ریکارڈ پیش کرنے والے سرکاری افسرکو تیس دن کے لئے معطل کرنے کی ہدایت کردی ہے ، سرکاری محکموں کو60دن میں زیر التوا پیرے نمٹا نا ہوں گے ،سرکاری یونیورسٹیوں اور کالجوں میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کا سخت نوٹس لیا گیا اور کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی انکوائر ی کرانے کی ہدایت کردی گئی ، پنجاب اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی(ٹو) کے چیئر مین سید یاور عباس بخاری نے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے آڈٹ پیروں پر محکمہ سطح پر کارروائی نہ ہونے پر اظہار برہمی کیا ،ڈگری کالج برائے خواتین واہ کینٹ راولپنڈی نے پاکستان پوسٹل فائونڈیشن سے 4لاکھ67ہزار روپے وصول کرنا ہیں مگر کالج انتظامیہ ابھی تک یہ رقم وصول نہیں کرسکی جس کا کمیٹی نے نوٹس لے کر یہ رقم فوری وصول کرنے کی ہدایت کی ،گورنمنٹ کالج ویمن خیابان سرسید راولپنڈی میں ٹیوشن فیس کی مد میں11لاکھ 4ہزار روپے کی خورد برد ہوئی کمیٹی نے ذمہ داروں سے فوری رقم وصول کرنے کی ہدایت کی ،گورنمنٹ ڈگری کالج پشاورروڈ میں51لاکھ روپے ذاتی فنڈز میں منتقل کردیئے گئے جس پر کمیٹی نے سخت ایکشن لیا ، اسی طرح کمیٹی نے تعلیمی اداروں کی سرکاری اراضی پر مسلم لیگ (ن) کے اراکین اور رہنماؤں کے قبضہ کی شکایت پر بھی سخت نوٹس لیا، کمیٹی اجلاس سے قبل ایک سرکاری آفیسر ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی کے خلاف شکایت لے کر چیئر مین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(ٹو) سید یاور عباس بخاری کے چیمبر میں پہنچ گیا جس پر چیئر مین نے سخت نوٹس لیا اور انہیں یقین دلایا کہ سیکرٹری ہائر ایجوکیشن سے مل کر تعلیمی اداروں کی زیر قبضہ اراضی واگزار کرانے کے لئے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔