مکرمی، سی این جی اور ایل پی جی پر دوڑتی گاڑیوں کو چلتے پھرتے بم سے تشبیع دی جائے تو غلط نہ ہو گا۔وین اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ناقص سلنڈر کے باعث اکثر کوئی نہ کوئی حادثہ رونما ں ہو جا تا ہے جس سے نقصان صرف عام شہریوں کا ہی ہوتا ہے ۔جب کہ شہر قائد میں تقریبا پبلک ٹرانسپورٹ اور اسکولز وین کے اندر غیر معیاری اور ناقص سلنڈر استعمال کیا جاتا ہے ۔جو کہ کسی بھی وقت حادثے کا باعث بن سکتے ہیں ۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں تقرئبا 30 لاکھ گاڑیاں سی این جی پر چلتی ہیں ، جبکہ تقریبا 4 لاکھ سے زائد گاڑیوں میں ناقص اور غیر معیاری سلنڈر استعمال کیا جا رہا ہے،۔آپ کے اس موقر جریدے کے توسط سے میں حکام بالا کی توجہ اس اہم مسئلہ کی جانب دلانا چاہونگا کہ خدا رہ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ اور دیگر گاڑیوں میں لگے غیر معیاری اور ناقص سلنڈر کو چیک کیا جائے اور ٹرانسپورٹ مالکان کو پابند کیا جائے کہ وہ معیاری سلنڈر کا استعمال یقینی بنائے اور سی این جی اسٹیشنز مالکان کو بھی پابند کیا جائے ۔ (سید مبشر امیر ‘کراچی)