اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)ایف اے ٹی ایف(فیٹف) نے پاکستان کو جون 2021 تک گرے لسٹ میں ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ سناتے ہوئے باقی رہ جانیوالے 3 نکات پر عملدرآمدکے لئے 4 ماہ کی مہلت دیدی۔ایف اے ٹی ایف کے مطابق پاکستان نے 27 میں سے 24 نکات پر عمل درآمد کرلیا ہے ۔وزارت خزانہ کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے ایکشن پلان پر مجموعی عملدرآمد پر پیش رفت کو سراہا ۔ایف اے ٹی ایف کا پلینری ورچوئل اجلاس 22سے 25فروری کے دوران پیرس میں ہوا۔ اجلاس کے شرکاء نے پاکستان کے ایکشن پلان پر عملدرآمد پر بحث کی۔ پاکستانی وفد کی قیادت چیئرمین ایف اے ٹی ایف کوآر ڈنیشن کمیٹی وفاقی وزیر صنعت وپیداوار حماد اظہر نے کی ، وفد کے دیگر ارکان میں وزارت خارجہ ، نیکٹا ، ایم ایف یو ، نیشنل ایف اے ٹی ایف سیکرٹریٹ اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے ۔ ایف اے ٹی ایف نے کہا پاکستان نے ایکشن پلان کے تمام نکات پر پیش رفت کی جبکہ 27نکات میں سے 24نکات پر مکمل عملدرآمد کیا گیا ، ایف اے ٹی ایف نے دہشتگردوں کو مالیاتی رسائی کی روک تھام کے لئے پاکستان کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے عزم کو جاری رکھنے کی تعریف کی۔ ایف اے ٹی ایف کے بیان کے مطابق پاکستان نے دہشتگردوں کو مالی رسائی روکنے کے لئے پلان پر جامع پیش رفت کی۔ پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کو مالی رسائی روکنے کے لئے خامیوں کو دور کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ایف اے ٹی ایف کے مطابق پاکستان نے ایکشن پلان کے باقی تین نکات پر بھی خاطر خواہ پیش رفت کی اور جزوی عملدرآمد کیا جبکہ 27میں سے 24نکات پر مکمل عملدرآمد کیا۔صدر ایف اے ٹی ایف نے کہا4 ماہ بعد پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر عمل درآمد کی تصدیق کریں گے ، پاکستان نے اعلیٰ سطح پر ایکشن پلان پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے ، اس لئے اس وقت پاکستان کو بلیک لسٹ میں نہیں ڈالا جاسکتا۔ایف اے ٹی ایف کے صدر ڈاکٹر مارکس پلیئر نے کہا پاکستان کو تمام گروپس، دہشت گردی سے متعلق مالی معاونت اور ان سے منسلک دیگر چیزوں کی تحقیقات اور پراسیکیوشن کو مزید بہتر کرنا اور عدالتوں کے ذریعے جرمانوں کو نافذ کرنا ہوگا، جس قدر جلد پاکستان مذکورہ پیش رفت ظاہر کرے گا تو ایف اے ٹی ایف اس کی تصدیق کرے گا اور ممبر اس پر ووٹ کریں گے ۔ایک صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ ایف اے ٹی ایف تحقیقاتی ادارہ نہیں ، ہمیں جس چیز کا اختیار ہے ، وہ انسداد مالی بدعنوانی کا فریم ورک ہے اور یہ واقعات کے رونما ہونے سے تبدیل نہیں ہوتا۔ ان سے سوال کیا گیا کہ بھارت داعش اور دوسرے دہشت گرد گروپوں کی فنڈنگ اور ان کی سرپرستی کرتا ہے ، افغانستان میں دہشتگرد گروپوں کی بہت سارے جعلی بینک اکائونٹس کے ذریعہ معاونت کرتا ہے ، اس کو گرے یا بلیک لسٹ میں کیوں نہیں ڈالا جاتا، اس کے خلاف ایف اے ٹی ایف کارروائی کیوں نہیں کرتا، اس کے جواب میں ایف اے ٹی ایف کے صدر نے کہا کہ تنظیم انفرادی واقعات کی تحقیقات نہیں کرتی تاہم اس بات کا یقین دلاتے ہیں کہ بھارت کیلئے بھی وہی اصول ہیں جو دوسرے ممالک کیلئے ہیں، فیٹف بھارت کا جائزہ لے گا جس طرح دوسرے ممالک کا لیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب وقت آئے گا تو ان کی بھی باری آئے گی ۔وفاقی وزیر برائے صنعت حماد اظہر نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کے دئیے گئے ایکشن پلان پر 90 فیصد عمل درآمد کرچکا ،3 پوائنٹس پر جزوی عمل درآمد ہوا ہے ، ایف اے ٹی ایف کی جانب سے بھی پاکستان کی کاوشوں کو سراہا گیا ہے ، ایف اے ٹی ایف نے اس بات کو بھی تسلیم کیا ہے کہ پاکستان کو کسی بھی دوسرے ملک کی نسبت زیادہ مشکل اور جامع پلان دیا گیا۔حماد اظہر نے کہا آج ساڑھے گیارہ بجے اس حوالے سے اہم پریس کانفرنس بھی کروں گا۔