اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے 150 فالکن کی ایکسپورٹ روکنے کیلئے دائر درخواست پروزارت خارجہ کی طرف سے جواب جمع نہ کرائے جانے پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے نیا جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے کہاکہ وزارت خارجہ نے جو جواب جمع کرایا اسے ریکارڈ پر نہیں رکھیں گے ،یہ آپ نے کیا لکھا ہے ، وزارت خارجہ اب یہ لکھے گی، دفتر خارجہ کے وکیل نے استدعاکی کہ اس حوالے سے بات کرنا چاہتا ہوں، چیف جسٹس نے کہاکہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ معاملے پر فیصلہ دے دیں،یہ بات ریکارڈ پر نہ لائیں، اس حوالے سے نئی رپورٹ جمع کرائیں ، چیف جسٹس نے کہاکہ احمد حسن جیسے بچوں کا مستقبل اس سے جڑا ہوا ہے ،اس موقع پرگیارہ سالہ بچے کا وزیراعظم کو لکھا گیا خط عدالت میں پیش کیاگیا جس پر عدالت نے سیکرٹری خارجہ کو بچے کا خط وزیر اعظم تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے خط کی کاپی وزارت خارجہ افسر کے حوالے کردی،عدالت نے وزارت خارجہ سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت7 اپریل تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے وینا ملک کے سابق شوہر کی دو معصوم بچوں کی پاکستان منتقلی کیخلاف درخواست پر وزارت خارجہ کو جواب جمع کرانے کیلئے آخری مہلت دیدی۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل ڈویژن بنچ نے توہین رسالت کے مجرموں کی جانب سے دائر سزائے موت کیخلاف اپیلوں میں بنچ تبدیلی سے متعلق درخواست مستردکرتے ہوئے کیس کی سماعت سے بھی معذرت کرلی۔ بنچ نے رجسٹرار کو مجرمان کی اپیلوں کی سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دینے کی ہدایت کردی۔