کراچی (کامرس رپورٹر)امریکی ڈالر کے سامنے پاکستانی روپے کی بے قدری اور شرح سود میں غیر معمولی اضافے کے باعث گزشتہ ہفتہ کے دوران پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدترین مندی ریکارڈ کی گئی اور سرمایہ کاروں کی جانب سے نئی سرمایہ کاری کے بجائے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کے دباؤ کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1934پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے انڈیکس 40ہزار اور39ہزار کی بالائی نفسیاتی حدوں سے گرتے ہوئے 38562پوائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ حصص کی قیمتوں میں کمی آنے سے سرمایہ کاروں کو بھی اس دوران 2 کھرب 84 ارب 88کروڑ70لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔پیر کو کے ایس ای 100 انڈیکس 13 بلائی نفسیاتی حدوں سے گرتے ہوئے 1335.43پوائنٹس کمی سے 39160.60پوائنٹس کی سطح پر آگیااور 85.98 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس سے سرمایہ کاروں کو2کھرب41ارب62 کروڑ روپے سے زائدکا خسارہ ہوا ۔منگل کو بھی ڈالر کی قدر بڑھنے اور معاشی مشکلات کے باعث اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہا لیکن آخری اوقات میں مندی کے سبب سستے ہونے والے شیئرز کی خریداری کے باعث تیزی غالب آگئی اورکے ایس ای100انڈیکس442.27پوائنٹس کی ریکوری سے 39602.87پوائنٹس کی سطح پر آگیا ۔لیکن اس کے برعکس بدھ کو بھی اتارچڑھاؤ دیکھنے میں آیا لیکن مجموعی طور پر مندی غالب آگئی اور کے ایس ای100انڈیکس 39600، 39500اور39400کی نفسیاتی حدوں سے گرگیااورمندی کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو50ارب99 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔اسی طرح جمعرات کو بھی زبردست مندی چھائی رہی اورکے ایس ای100انڈیکس 1ہزار پوائنٹس گھٹ گیا کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو بھی زبردست اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہالیکن مجموعی طور پر تیزی کے اثرات غالب آگئے ۔سٹاک ماہرین کے مطابق آئندہ دنوں بھی منفی رجحان غالب رہنے کا امکان ہے تاہم مندی کے نتیجے میں شیئرز سستے ہونے کی وجہ سے پرکشش سطح پر آگئے ہیں جس کی خریداری سے ریکوری بھی متوقع ہے ۔