قومی کرکٹ ٹیم نے زمبابوے کے خلاف چوتھا ریکارڈ ساز میچ جیت لیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے اوپننگ نے عالمی ریکارڈ قائم کر کے ناقدین کے منہ بند کر دیئے ہیں ۔پاکستان کو ہمیشہ اچھے کھلاڑی میسر رہے ہیں لیکن مینجمنٹ کی سستی ‘کاہلی اور لاپرواہی کے باعث اکثرہم نے اپنے ٹیلنٹ کو ضائع کیا ہے۔ پی سی بی حکام نئے نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت پر توجہ نہیں دیتے جس کے باعث کھلاڑی شارٹ کٹ کے چکر میں جواریوں کے جال میں پھنس کر ملک و قوم کا نام بدنام کرتے ہیں‘ پی سی بی اگر کھلاڑیوں کی تربیت پر توجہ دے ‘ بیرون ملک دورے کے دوران ان کی دیکھ بھال کرے‘ غیر قانونی حرکات پر انہیں شوکاز نوٹس دے تو نہ صرف کھلاڑیوں کا مستقبل تباہ و برباد ہونے سے بچ سکتا ہے بلکہ بورڈ اور قوم کو بھی شرمندگی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ فخر زمان ‘ امام الحق‘ بابر اعظم اور محمد آصف جیسا نیا ٹیلنٹ ملک دشمن عناصر کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹک رہا ہے۔ اس لیے پی سی بی کو ان کھلاڑیوں کی تربیت پر زور دینا چاہئے تاکہ یہ دشمن کے اوچھے ہتھکنڈوں میں الجھ کر اپنے روشن مستقبل کو تاریک نہ کر بیٹھیں۔ گرین شرٹس نے جس طرح کھیل پیش کیا وہ قابل تعریف ہے۔ فخر زمان کے پاس سب سے کم میچز میں عالمی ریکارڈ کا زیادہ سکور بنانے کا موقع بھی ہے۔ امید ہے آنے والے میچ میں وہ یہ ریکارڈ بھی بنا ڈالیں گے لیکن انہیں زمبابوے جیسی ٹیم کے خلاف اپنی بہتر کارکردگی کودیکھ کر اب سستی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ کمزور ٹیموں کے ساتھ ریکارڈ بنتے ہی رہتے ہیں۔ دراصل انہیں دنیا کی نمبر ون ٹیموں کے خلاف بھی اپنی کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے خوب محنت کرنا ہو گی۔ انہیں آسٹریلیا‘ بھارت‘ انگلینڈ اور سائوتھ افریقہ جیسی ٹیموں کے خلاف اعلیٰ کارکردگی دکھلا کر اپنے آپ کو دنیا کا نمبر ون کھلاڑی ثابت کرناچاہیے۔