پاکستان نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر فرانسیسی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا ہے۔ سینٹ، قومی اسمبلی ،کے پی کے اور بلوچستان اسمبلیوں میں بھی مذمتی قراردادیں منظور کی گئی ہیں۔ نبی آخرالزماں حضرت محمدﷺ سے محبت مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے۔ مسلمانوں کو اسلام تمام اانبیاء لسلام کی عقیدت و احترام پابند کرتا ہے۔ مغربی ممالک میں آزادی اظہار رائے کے نام پر رسول خداؐ کی توہین ایک ارب 70کروڑ مسلمانوں کو اشتعال دلانا معمول بن چکا ہے۔ مغربی حکمران ایسے شر پسندعناصر کی سرکوبی کے بجائے ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ فرانس کے ایک سکول ٹیچر کی توہین رسالتؐ کے اقدام کی فرانسیسی صدر میکغوں کی تائید اس کی مثال ہے۔ فرانسیسی صدر کے تعصبانہ رویہ کے خلاف پوری دنیا کے مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔ قومی اسمبلی میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے فرانسیسی صدر کے رویہ خلاف مذمتی قرارداد پیش کرنے کے دوارن اپوزیشن جماعتوںکا غیر سنجیدہ طرز عمل باعث افسوس ہے۔ یہاں تک کہ وزیر خارجہ کو اپوزیشن کو حب رسولﷺ کا واسطہ دینا پڑا۔ قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں سے متفقہ طور پر مذمتی قرارداد کا منظور ہونا باعث اطمینان ہے۔ بہتر ہوگا حکومت اور اپوزیشن اس حوالے سے مضبوط متفقہ مؤقف اختیار کرے اور معاملہ کو او آئی سی میں بھی بھرپور انداز میں اٹھائے۔ تاکہ امت مسلمہ مغربی ممالک کے تعصبانہ رویہ کے خلاف مؤثر اقدامات کے ذریعے اقوام متحدہ میں توہین رسالتؐ کی ممانت کا بل منظور کرواسکے اور شرپسند عناصر کی جانب سے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کا مذموم مکروہ فعل کا تدارک ہو سکے۔