کراچی ( سٹاف رپورٹر) مولانافضل الرحمن نے سابق صدرآصف علی زرداری اوربلاول بھٹو سے بلاول ہائوس کراچی میں ملاقات کی، ملاقات میں پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام نے اے پی سی بلانے اور ملکی سالمیت اور بقا کے خاطر سیاسی امور میں ساتھ چلنے پربھی اتفاق کیا ، بلاول ہاؤس کراچی میں ملاقات تین گھنٹے جاری رہی، مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت سے متعلق خیریت دریافت کی، ملاقات میں بلاول بھٹو بھی شریک رہے ، تینوں رہنماؤں نے این ایف سی ایوارڈ اور 18 ویں ترمیم پر غیرلچکدار موقف اپنانے پربھی اتفاق کیا، آصف زرداری نے کہا عوام دشمن بجٹ اور این ایف سی ایوارڈ سے متعلق کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا عمران خان حکومت چلانے کے اہل نہیں ہیں، اگر ٹِڈی دل کے حملوں کی فوری روک تھام نہ کی گئی تو ملک میں خوراک کا بحران پیدا ہوجائے گا، سابق صدر نے کہا عوام امید کی نظروں سے اپوزیشن جماعتوں کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ وہ سلیکٹڈ حکومت سے انہیں نجات دلائیں، کورونا وائرس کے بحران میں عمران خان کی نااہلی کھل کر سامنے آچکی ہے ، بلاول نے کہا پاکستان اور عمران خان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ، عمران خان کے دورِحکومت میں ملک میں سب سے زیادہ کرپشن میں اضافہ ہوا، ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ایک پیچ پر ہیں، مولانافضل الرحمن نے زرداری اور بلاول کے نکات سے اتفاق کیا اور کہا اگر معیشت کو بچانا ہے تو مل کر سلیکٹڈ حکمرانوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ فضل ا لرحما ن نے آصف زرداری کو مشورہ دیا وہ اب مکمل طورپر صحت یاب ہوچکے ہیں اورسیاست میں بھی فعال کردار اورسیاسی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کریں، تینوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جلد ہی اسلام آباد میں اے پی سی بلائی جائے گی جس میں ایک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا ۔ دریں اثنا مولانا فضل الرحمان نے حکومتی اتحادی چودھری شجاعت حسین سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کرلیا،ذرائع کے مطابق چودھری شجاعت نے مولانا فضل الرحمان کو گجرات گھر پر آنے کی دعوت دی، دونوں کی جلد اہم ملاقات متوقع ہے ،مولانا فضل الرحمان نے ایم کیو ایم رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کیں،جے یو آئی سربراہ نے (ن) لیگی رہنماؤں سے بھی کے رابطے ہیں، رابطوں میں حکومت مخالف اتحاد مضبوط کرنے اور آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر مشاورت کی گئی ۔ پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آل پارٹیزکانفرنس پیپلزپارٹی کی میزبانی میں بلانے کے لیے بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمن کوکل جماعتی کانفرنس کے اغراض ومقاصد اوراہداف کے بارے میں آگاہ کیا، مولانا فضل الرحمن نے زرداری کویقین دہانی کرائی ہے کہ وہ بلاول کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے اور کانفرنس کی کامیابی کے لیے اپنا کردارادا کریں ۔ پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن میں جلد کوئی اتفاق رائے نہ ہونے پر پیپلزپارٹی اپنی میزبانی میں کل جماعتی کانفرنس بلائے گی ۔