غزہ، واشنگٹن(این این آئی ) فلسطینیوں پر حملے جاری ہیں جبکہ امریکہ نے اسرائیل سے جنگی سامان کا معاہدہ کیا ہے ۔امریکہ کے مطابق اسرائیل کی مضبوطی ،دفاعی صلاحیت بڑھانے کیلئے فوجی ہیلی کاپٹر،تکنیکی سامان ، نیوی گیشن سسٹم فراہم کرینگے ، آئل ٹینکر پر حملے کی تحقیقات میں مدد کریں گے ،ترجمان حماس نے کہا ہے کہ امریکہ کی قابض فوج کو مسلسل ہتھیاروں کی فراہمی سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہورہاہے دوسری جانب اسرائیل نے لبنان کی سرحد پرحفاظتی دیوار کی تعمیر شروع کر دی۔تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے اسرائیلی ریاست کو فوجی ہیلی کاپٹر فروخت کرنے کے معاہدے کی منظوری کا اعلان کیا ہے جس کی مالیت تین ارب چار سو ملین ڈالر ہے ،وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہاگیاکہ اس معاہدے میں تکنیکی سامان ، نیوی گیشن سسٹم ، معاون آلات اور سپیئر پارٹس شامل ہیں، اسرائیل کو 18 CH-53K ہیوی ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر فروخت کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔محکمہ خارجہ نے اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکا کے عزم کی توثیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکی قومی مفادات کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اسرائیل کی مضبوط تیاری اور اس کی دفاعی صلاحیت کو تیار اور برقرار رکھیں۔معاہدے میں اہم ٹھیکیداروں میں لاک ہیڈ مارٹن اور جنرل الیکٹرک ہیں۔دریں اثنا امریکا نے عمان کے ساحلوں کے قریب ایک اسرائیلی آئل ٹینکر پر کیے گئے ہلاکت خیز حملے کی تحقیقات میں مدد کرنے کا اعلان کیا ہے ، امریکی وزیر خارجہ ا بلنکن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب سے رابطہ کیا دونوں رہنماؤں نے حقائق سامنے لانے کے لیے تحقیقات میں تعاون کرنے اور مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ مزید براں اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل کی پالیسیوں کے لیے ہتھیاروں ، پیسے اور سیاسی معاونت کی وجہ سے امریکا فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت میں برابر کا شریک ہے ۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اس بات پر زور دیا کہ صہیونی ادارے کے سامنے ہتھیاروں کا ایک بڑا معاہدہ پیش کرنے کا امریکی فیصلہ اسے فلسطینی عوام اور ان کے مقدسات کے خلاف جارحیت جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی فراہم کرنے کے مترادف اور فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردی اور ان کی زمین لوٹنے میں اضافے میں مدد کے مترادف ہے ۔