فلور ملز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں 2روزہ علامتی ہڑتال شروع کر دی ہے۔جس سے آٹے کے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت جب سے اقتدار میں آئی اسے پے درپے بحران درپیش ہیں۔2019ء میں بھی حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے گندم برآمد کرنے کی اجازت دی گئی،جس کی وجہ سے 2020ء میں نئی فصل آنے کے باوجود ملک میں آٹے کا بحران پیدا ہوا،یہاں تک کہ مہنگی گندم درآمد کرنا پڑی۔آٹے کے بحران کے خدشے کے باعث حکومت نے گندم کی قیمت میں خاطر خواہ اضافہ کیا،جس کے بعد حکومت کی طرف سے رواں برس گندم کی بمپر فصل کا دعویٰ کیا جا رہا تھا محکمہ خوراک نے بھی ہدف سے زیادہ گندم خریدنے کا دعویٰ کیا تھا،اس کے باوجود حکومت کسی متوقع بحران سے نمٹنے کے لئے لاکھوں ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے چکی ہے تاکہ عوام کو آسان نرخوں آٹے کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے، اب اسے حکومت کی کمزوری کہیے یا مافیاز کی سینہ زوری کہ اب فلو ملز مالکان نے چوکر کی سیل پر سیل ٹیکس کے خلاف علامتی ہڑتال شروع کر دی ہے،اگر حکومت فلور ملز مالکان کے ساتھ معاملہ نہیں کرتی،تو ملک میں وافر مقدار میں گندم ہونے کے باوجود آٹے کا بحران پیدا ہو جائے گا۔بہتر ہو گا حکومت چوکر سیل ٹیکس کے حوالے سے فلور ملز مالکان کو اعتماد میں لیکر فوری طور پر ہڑتال ختم کروائے تاکہ عوام کو آٹے کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔