اسلام آباد(نامہ نگار، مانیٹرنگ ڈیسک ) احتساب عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں نیب کو نواز شریف کیخلاف نئی دستاویزات پیش کرنے کی اجازت دیدی۔ اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نواز شریف کیخلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی۔ عدالت نے سکیورٹی خدشات کے باعث نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔دوران سماعت نئی دستاویزات پیش کرنے کی نیب کی درخواست پر دلائل دیئے گئے ۔ خواجہ حارث کے اعتراض پر نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے کہا کہ ہم نے ضمنی ریفرنس میں لکھا ہے کہ خطوط کا جواب آنے پر دستاویزات دیں گے ۔عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ 8 ماہ کی تاخیر سے کیوں یہ دستاویزات پیش کی جا رہی ہیں۔ نیب نے نہیں بتایا کہ ان دستاویزات سے فلیگ شپ کے تفتیشی کا کیا تعلق ہے ؟ بعد ازاں عدالت نے نواز شریف کیخلاف نیب کو نئی دستاویزات پیش کرنے کی اجازت دیدی۔دوران سماعت نواز شریف کے وکلا اور نیب پراسیکیوٹر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔دوسری جانب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 342 کے بیان میں پیشگی سوالنامہ دئیے جانے کی استدعا بھی منظور کرلی ہے جس کے تحت العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو پہلے پچاس سوال دیئے جائیں گے ۔ کیس کی مزید سماعت پیر کو ہوگی۔ احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس پرسماعت 14 نومبر تک ملتوی ہوگئی۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس پرسماعت کی۔ استغاثہ کے گواہ طارق جاوید پرسعید احمد کے وکیل نے جرح کی۔ آئندہ سماعت پربھی جرح جاری رہے گی۔ نیب نے ڈپلومیٹک شٹل سروس کرپشن کیس میں گرفتارسابق ممبر سی ڈی اے وجموں کشمیر ہاؤسنگ سوسائٹی کے چیئرمین نصرت اﷲ،سابق ڈائریکٹرجنرل پلاننگ سرور سندھو اورمحمد حسین کا 5روزہ جسمانی ریمانڈلے لیا۔ گرفتارملزمان کو احتساب عدالت میں پیش کرتے ہوئے 14روزہ ریمانڈ کی استدعاکی گئی تھی۔ فاضل عدالت نے ملزمان کا میڈیکل چیک اپ کرانے کی بھی ہدایت کردی۔نیب نے ایم این ایم موٹر سائیکل سکینڈل کے مرکزی ملزم افتخار کو کراچی سے گرفتار کر کے گذشتہ روز لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا جبکہ عدالت نے نیب پراسکیوٹر کی استدعا پر ملزم افتخار کو 16 نومبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ہے ۔