لاہور (نامہ نگارخصوصی ) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزائے اعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں ضمانت منظور کر لی اور انہیں رہا کرنیکا حکم دیدیا ۔ جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے فواد حسن فواد کی آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں درخواستِ ضمانت پر سماعت کی۔ دوران سماعت فواد حسن فواد کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے عدالت میں دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل میں تاخیر ہو رہی ہے ، آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس ہے اور ہم نے جائیداد کی قیمت کے تعین کو بھی چیلنج کیا ہوا ہے ۔جسٹس طارق عباسی نے ریمارکس دیے کہ آپ کا مؤقف ہے آپ کا موکل ریٹائر ہو رہا ہے اور اس نے کچھ دستاویزات پر دستخط کرنا ہیں، فاضل جج نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کو فائل پر لائیں، سپریم کورٹ سے آپ کی درخواستیں خارج ہو چکی ہیں، اس کا آرڈر کہاں ہے ؟،نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ یہی تو ہمارا کیس ہے کہ ملزم کے نام پر کوئی اثاثے نہیں، اثاثے کمپنی کے نام پر ہیں۔جسٹس طارق عباسی نے نیب پراسیکیوٹر سے پھر استفسار کیا کہ آپ نے فواد حسن فواد کی اہلیہ کو شامل تفتیش کیا؟ جس پر جواب دیا گیا کہ ان کی اہلیہ کہتی ہیں کہ وہ گھریلو خاتون ہیں۔ بعدازاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت منظور کر لی اور انہیں ایک ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کر انے کا حکم دیا۔