اسلام آباد، لاہور ،کراچی ،کوئٹہ(وقائع نگار خصوصی، سٹاف رپورٹر، نامہ نگار خصوصی،ڈسٹرکٹ رپورٹر، ایجنسیاں) لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے ایپلٹ ٹریبونل کا فیصلہ معطل کر دیا۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ فواد چودھری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایپلٹ ٹربیونل نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کئے ۔ ٹریبونل کو تمام دستاویزات کی مصدقہ نقول پیش کی گئیں مگر ان کو نظر انداز کر دیا گیا۔عدالت نے ایپلٹ ٹریبونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر د ئے اور 3جولائی تک جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے ا لیکشن ٹربیونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے این اے 64میں تحریک انصاف کے امیدوار سردار غلام عباس اور پی پی23 سے سردار آفتاب اکبر کے کاغذات نامزدگی بحال کردئے اورانہیں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دیدی۔ہائیکورٹ نے پی پی 120سے تحریک انصاف کے امیدوار چو دھری رمضان پرویز کی دوہری شہریت رکھنے کے الزام میںنااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا اور انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی ۔ ہائیکورٹ نے پی پی118 سے امیدوار بلال اصغر وڑائچ کے کاغذات منظور کر لئے ۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے آبائی حلقے سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے اور انہیں تاحیات نااہل قرار دینے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔ ایپلٹ ٹریبونل نے گزشتہ روز شاہد خاقان عباسی کے ان کے آبائی حلقے این اے 57 مری سے کاغذات نامزدگی مسترد کردئے تھے ۔ شاہد خاقان عباسی نے درخواست میں موقف اپنایا کہ ٹریبونل کو تاحیات نااہلی کا کوئی اختیار نہیں، فیصلے کو کالعدم قرار دیاجائے ۔این اے 53سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو الیکشن لڑنے سے رو کنے کی درخواست خارج کردی گئی۔سندھ ہائیکورٹ میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے کاغذات منظوری کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی تو درخواست گزار نے موقف دیا کہ ریٹرننگ افسر نے ایف بی آر سے ریکارڈ بھی طلب نہیں کیا ،بلاول ہائوس اور دیگر بے نامی پراپرٹیز کی مکمل دستاویزات بھی پیش نہیں کی گئیں۔عدالت نے درخواست گزار کو بلاول بھٹو کابیان حلفی2 جولائی تک پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ کوئٹہ میں اپیلٹ ٹربیونلز کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف جمعرات کو پی ٹی آئی کے صوبائی صدرسردار یار محمد رند،پی پی پی کے صوبائی صدر علی مدد ،سابق صوبائی وزیر بہرام اچکزئی، نواب میر عالی بگٹی ،سابق وفاقی وزیر میر باز کھیتران ،یاسمین لہڑی ،شازیہ لانگو اور فہمیدہ کوثر ،نوابزادہ شیر محمد شاہوانی سمیت 22امیدواروں نے بلوچستان ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کردیں جبکہ پی بی 22 قلعہ عبداﷲ سے پشتونخوا میپ کے امیدوار قہار وردان کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کیخلاف اے این پی کے رہنما زمرد خان اچکزئی نے درخواست دائرکردی۔جسٹس نذیر لانگو پر مشتمل بنچ نے درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دئے اور سماعت آج تک ملتوی کردی۔