لاہور (نامہ نگارخصوصی) قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مامون رشید شیخ نے اعلان کیا ہے کہ فوجداری مقدمات کیلئے ماڈل کورٹس کی طرز پر سول ماڈل کورٹس قائم کی جا رہی ہیں جن میں فیملی اور رینٹ کی سماعت ہوگی۔ ضلعی عدلیہ کے ججز کی تربیتی کورس کے افتتاح کے موقع پرانہوں نے کہا جج بننے سے تعلیم ختم نہیں ہوتی بلکہ وہاں سے تعلیم کا سفر شروع ہوتا ہے ،بروقت انصاف کی فراہمی کیلئے تربیتی کورس شروع کئے گئے ہیں۔وسائل کی کمی کا سامنا اور ضلعی عدلیہ میں مزید ججز کی ضرورت ہے ،جوڈیشل اکیڈمی میں ریسرچ سرکل قائم کیا جا رہا ہے جبکہ تربیتی کورس میں 22 ایڈیشنل سیشن ججز اور 54 سول ججز شرکت کر رہے ہیں۔ قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے سرسبزوشاداب پاکستان مہم کے تحت عدالت عالیہ میں پودا بھی لگایا۔ اس موقع پر رجسٹرار عبدالستار، ایڈیشنل رجسٹرار ڈاکٹر عبدالناصر اور سیکرٹری ٹو چیف جسٹس جمیل احمد بلوچ سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے ۔ میڈیا سے گفتگو میں قائم مقام چیف جسٹس کا کہنا تھا آلودگی کے خاتمے کیلئے گرین پاکستان بہت ضروری ہے ،سرسبزوشاداب پاکستان مہم کے تحت ججز پودے لگا کر اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، آنے والی نسلوں کو سرسبزوشاداب پاکستان کی منتقلی کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے ، لاہور ہائی کورٹ میں بھی آلودگی کی روک تھام سے متعلق مقدمات کے لئے گرین بنچز تشکیل دیئے ہیں۔