اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی، صباح نیوز) قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امو ر کے اجلاس میں ارکان کمیٹی نے ناقص اورناکافی حج انتظامات کی شکایات کردی، چیئرمین نے منظر عام پر آنے والی ویڈیوز اورحج شکایات کی تحقیقات کا اعلان کردیا جبکہ وزیر مذہبی امور نے شکوے کو تجاہل عارفانہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ 17 حج کرچکا، امسال اقدامات مثالی تھے ، ساتھ اعتراف بھی کر گئے 6 مکاتب سے سنگین شکایات بھی ملیں حج کے دوران مرنے والوں کی تعداد کم رہی اس سال 88جبکہ پچھلے سال 137جاں بحق ہوئے تھے ۔اجلاس چیئرمین مولانا اسعد محمود کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں رکن کمیٹی شگفتہ جمانی نے اعتراض اٹھایا کہ حج کے دوران بالخصوص منی سے شکایات پر مبنی ویڈیوز ملیں، جو وزارت کے انتظامات کے خلاف مثبت ثبوت ہیں، لوگوں نے پریشانی سے تنگ آکر سوشل میڈیا پر بھی ویڈیوز ڈالیں۔ ارکان نے حجاج کی شکایات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناقص خوراک فراہم کی گئی۔ حاجیوں کو چنے دیئے گئے اور انہوں نے ہاتھوں میں سوکھی روٹیاں اٹھا رکھی تھیں جس کی ویڈیوز موجود ہیں۔وزیر پیر نور الحق قادری نے کہا جن ویڈیوز کی بات کی جارہی ہے وہ پرانی ہیں، مجموعی 19 مکاتب کی شکایات تھی 2 معلم معطل بھی ہوگئے ، باقیوں کے خلاف کارروائی جاری ہے جس پر چیئرمین کمیٹی اسعد محمود بولے کچھ ویڈیوز ہمارے پاس بھی ہیں، سیاسی جماعتوں کو کیا پڑی کہ وہ حج پر پوائنٹ سکورننگ کریں، ہم سوال کرینگے ، جواب وزیر کو دینا پڑیگا، اگلے اجلاس میں اس حساس معاملے کو پھر ایجنڈے پر لائینگے اور ویڈیوز کی تحقیقات تک پہنچ کر اصل حقائق سامنے لائینگے ۔نور الحق قادری نے کہا کہ تحقیقات کے لئے تیار ہیں۔ قائمہ کمیٹی سے تعاون کریں گے ۔ غلطیوں سے اصلاح کا راستہ نکلتا ہے ۔ سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا کہ حج آپریشن اس ماہ مکمل جائے گا ، متروکہ وقف املاک بورڈ کی تشکیل نو اورچیئرمین کے لئے وزیر اعظم نے ٹاسک فورس بنا دی ہے ۔ قائمہ کمیٹی نے وزارت کی طرف سے وقف املاک کی تفصیلات فراہم نہ کرنے ، قرآن کمپلیکس کی تعمیر میں پیش رفت نہ ہونے اور خدام الحجاج کے معاملات پر کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد نہ ہونے پر سخت اظہار تشویش کیا ہے ۔ قائمہ کمیٹی نے اس سال حج ایڈوائزری کا اجلاس نہ ہونے پر بھی احتجاج کیا ہے ۔