لاہور، اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی، خبر نگار، آن لائن، این این آئی، 92 نیوز روپورٹ)چیف جسٹس پاکستان، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے قابل ضمانت مقدمے میں درخواست مسترد کرنے پر ماتحت عدلیہ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے قابل ضمانت مقدمے میں عدالت ضمانت مسترد کرہی نہیں سکتی، عدالت نے لڑائی مار کٹائی کے ملزموں کی عبوری ضمانتیں منظور کرتے ہوئے پچاس ہزارروپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس نے کہا ہائیکورٹ اور ٹرائل کورٹ نے کیسے نظراندازکردیاکہ ضمانت مسترد نہیں ہوسکتی تھی، ایسے معاملوں کو تو عدالت میں آنا ہی نہیں چایئے مگر یہ معاملہ تیسری عدالت تک آگیا، کیا قانون دیکھنا صرف سپریم کورٹ کا کام ہے ۔ عدالت نے 2 ملزموں یاسر خان روکھڑی اور عمرخان روکھڑی کی پچاس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے کے عوض عبوری ضمانتیں منظور کرلیں۔ علاوہ ازیںچیف جسٹس نے بریگیڈیئر ریٹائرڈ اسد منیر کی خودکشی سے قبل لکھے گئے خط پر نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب سے رپورٹ طلب کر لی ۔ خط سپریم کورٹ کے رجسٹرار دفتر کے ذریعے چیف جسٹس تک پہنچایا گیا جس پرچیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب سے رپورٹ طلب کی۔خط سپریم کورٹ کو گزشتہ روز موصول ہوا جس کا چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ عدالت کو بتایا جائے کہ اصل معاملہ کیا ہے ۔ دریں اثنا سپریم کورٹ نے کھوکھر برادران کے خلاف ازخود نوٹس کیس میں 11 شہریوں کی فریق بننے کی درخواستیں نمٹا دیں۔ درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ 2009 میں درخواست گزاروں کے حق میں فیصلہ دے چکی ہے جبکہ بورڈ آف ریونیو کی جانب سے کھوکھر برادران کے کیس میں درخواست گزاروں کو ہراساں کیا جا رہا ہے ، درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ فریق بننے کی اجازت دی جائے اور بورڈ آف ریونیو کو درخواست گزاروں کی اراضی میں مداخلت سے روکا جائے ۔ مزید برآں بیوہ سے 33 لاکھ کا فراڈ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی عدالتی حکم پر ملزم شیخ عبدالرشید نے 33 لاکھ کا چیک بیوہ کے حوالے کر دیا۔ سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں جسٹس منظور احمد ملک پر مشتمل تین رکنی بنچ نے عاصمہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی ۔ درخواستگزار خاتون نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ماموں عبدالرشید کو پلاٹ خریدنے کے لیے 33 لاکھ کی رقم ادا کی ماموں عبدالرشید نے 16 لاکھ کا پلاٹ 33 لاکھ میں لے کر دیااب پلاٹ کا قبضہ اور نہ پیسے واپس کیے جا رہے ہیں۔ماموں نے عدالت کے روبرو 33 لاکھ کا چیک بیوہ خاتون کے حوالے کر دیا۔