مکرمی! بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی کا پاکستان ایک الگ پاکستان تھا ایک ایسا لیڈر جس نے دنیا کو حیران کردیا اور ہندوستان میں بسنے والے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن حاصل کیا قائد اعظم کے تین نکات یعنی ایمان ، اتحاد اور تنظیم ہیں اگر ہم سب ان تین نکات پر عمل کرنے لگ جائیں تو ہم ترقی کر سکتے ہیں مگر افسوس ہم فرقوں میں تقسیم ہوگئے۔ہم مسلمان بننے کی بجائے ایک دوسرے پر نقط چینی پر اتر آئے وہ سنی ہے وہ شیعہ ہے مگر مسلمان کون ہے اور اتحاد کی بات کی جائے تو وہ ہم میں رہا نہیں بلکہ کوئی سندھی ، کوئی پنجابی ، کوئی بلوچی ، کوئی پشتون ہیں مگر ہم میں سے پاکستانی کون ہے پاکستان میں اس وقت اتحاد کی بجائے ہر کوئی اپنی بات کرتا ہے کیونکہ ہماری حکومتیں ان سب کو ان کا حق دینے میں بری طرح ناکام رہی ہے اور نہ صرف لسانی بنیادوں پر بلکہ ہم کیا آج کسی غیر مسلم کو ہم وزیر قانون جیسا اہم عہدہ دیںگے لیکن قائداعظم نے جوگندرناتھ مندل کو پہلا وزیر قانون بنایا تھا۔اگر اب آخری پوائنٹ پر آ جائے تو تنظیم کا مطلب ہے نظام ہماری ہاں نظام کو کوئی کچھ سمجھتا ہی نہیں بلکہ ہر کوئی شارٹ کٹ چاہتا ہے۔اور ہر کوئی کسی نظام پر عمل درآمد کرنے کو ترجیح دیتا ہی نہیں۔ہم نے قائد کی ساری باتیں بھلا دی اور آج ہم قائد اعظم کی یوم پیدائش مناتے ہیں مگر کاش ہم ان کے کہے گئے فرمان پر بھی عمل درآمد کرتے تو آج کچھ اور ہی ہوتے دنیا کے نقشے پر۔( ہاجرہ رؤف، کراچی)