لاہور (سٹاف رپورٹر) ایک طرف تاثر دیا جاتا ہے کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں جبکہ دوسری جانب قانون کے ٹھیکیدار ہی قانون کی دھجیاں ادھیڑ نے میں مصروف ہیں ۔ یہ بات سابقہ کرائم کنٹرول کمیٹی کے رکن جاوید یوسف نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ 12 سال کے بچے کو چوری کے شبہ میں ہتھکڑی لگا کر عدالت میں لایا گیا جبکہ 35 ، 40 سال تک ملک کو بے دردی سے لوٹنے واے لوگوں کو دن دہاڑے شہید کرانے جعلی پولیس مقابلوں اور قوم کے مجرموں کو لگژری لاڑیوں ، جیلوں اور گھروںسے لا کر عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے۔ ملک کی تباہی سے سابقہ حکمرانوں نے ہی نہیں کی اِن کے ساتھ کام کرنیوالے بیورو کریٹس اور ان کے ماتحت عملہ کے سینکڑوں اہلکار بھی ملوث ہیں۔