پشاور(ذیشان کاکاخیل)خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع کے بحالی سنٹرز میں بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے ،محکمہ صحت کے انٹرنل آڈٹ سیل کے مطابق قبائلی اضلاع کے بحالی سنٹرز میں ٹھیکیداروں کو سوا 9 کروڑ روپے پیشگی ادا کئے گئے ہیں، آڈٹ رپورٹ کے مطابق کروڑوں روپے کے سٹاک رجسٹر کا ریکارڈ رکھا گیااور نہ ہی سٹور کا مناسب ریکارڈموجود ہے ،رپورٹ کے مطابق ٹھیکیدار سے ایک کروڑ 37 لاکھ روپے سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا گیا ،انٹرنل آڈٹ سیل نے سیکرٹری صحت کو رپورٹ جمع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹھیکیدار کے بلوں پر 9 لاکھ 46 ہزار روپے کی سٹامپ ڈیوٹی ادا کرنا ضروری تھی لیکن وہ بھی ادا نہیں کی گئی ،آڈٹ رپورٹ کے مطابق گاڑیوں کی مرمت اور گاڑیوں کیلئے پٹرولکی مد میں 9 لاکھ 20 ہزار روپے کے اضافی اخراجات کئے گئے ۔اس بارے میں جب سیکرٹری صحت امتیاز شاہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی بحالی سنٹرز میں بے قاعدگی ہوئی ہے یا نہیں یہ فیصلہ ڈی اے سی کر ے گی ، اگر کرپشن ثابت ہوجائے اور کوئی اس میں ملوث پایا گیا تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔