اسلام آباد(اظہر جتوئی)حکومت نے بجٹ میں سابق ن لیگی دور میں قطری شہزادوں اور یو اے ای کے حکمرانوں کیلئے ٹیکس اور ڈیوٹی فری مراعات ختم کر دیں تاہم ایدھی فائونڈیشن اور دیگر خیراتی اداروں کیلئے ٹیکس فری رسائی کو جاری رکھا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق سابق حکومت نے اپنے ادوار میں پیش ہونیوالے بجٹ میں نواز شریف اور ان کے خاندان کے کاروباری پارٹنرکے طورپرخط لکھنے والے قطری شہزادے کو بھی پاکستان میں ہر قسم کا سامان لے آنے اور لے جانے پر ڈیوٹیوں سے مستثنیٰ قرار دیا ۔ اس وقت کی بجٹ دستاویزات کے مطابق سابق حکومت نے قطرکے 11شاہی خاندانوں کوپاکستان درآمد کی گئی اشیاء پر ہر قسم کی ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دیا ،ان شاہی افراد میں پانامہ لیکس میں خط لکھنے والے قطری شہزادے شیخ حماد بن جاسم بھی شامل ہیں،اس کے علاوہ قطر کی شاہی خاندان کے افراد شیخ فیصل بن الثانی ، بن جاسم الثانی،شیخ علی بن عبداﷲ الثانی،شیخ عبداﷲ بن جاسم بن فہد الثانی،شیخ مبارک بن خلیفہ بن سعود الثانی،شیخ عبداﷲ بن علی بن عبداﷲ الثانی،شیخ عبدالرحمٰن بن نصر بن جاسم الثانی،شیخ علی بن احمد الاحمد الثانی،شیخ فیصل بن جاسم بن فیصل الثانی،شیخ فلحبن جاسم بن جبر الثانی اورشیخ فیصل بن نصیربن حمادالثانی کو ڈیوٹیوںسے مستثنیٰقرار دیا گیا ۔ حکومت نے قطری اور یو اے ای کے حکمرانوں اور شہزادوں کی ٹیکس اور ڈیوٹی فری رسائی ختم کر دی تاہم نامور فلاحی تنظیموںکو ڈیوٹی اور ٹیکس سے استثنیٰجاری رکھا۔ ایدھی فائونڈیشن اور دیگر فلاحی تنظیموںاورہسپتالوں کیلئے اشیاکی ڈیوٹی فری درآمد جاری رہے گی ۔ان اشیائمیںآکسیجن سیلنڈر،ویل چیئرز،میڈیکل سرجیکل آلات ، ڈینٹل فرنیچر،موبائل ہیلتھ یونٹس،ایمبولینس،فائر فائٹنگ وہیکلزسمیت دیگر اشیا اور آلات شامل ہیں۔