ملتان (نیوز رپورٹر) ماڈل قندیل بلوچ کے والدین نے بیٹی کے قتل میں ملوث بیٹوں کو معاف کرتے ہوئے انہیں بری کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا۔ قندیل بلوچ کے والد کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ بیٹی کے قتل میں نامزد بیٹوں کو معاف کر دیا، عدالت بھی انہیں بری کر دے ،عدالت میں جمع کرائے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ بیٹی کے قتل میں نامزد بیٹوں وسیم اور اسلم کو اللہ کے واسطے معاف کر دیا۔ والدین کی جانب سے راضی نامہ کے بعد بیٹوں کو بری کرنے کے لیے دائر درخواست پر پراسیکیوشن نے تحریری جواب جمع کرادیا جبکہ ملزمان کے وکلاء کی جانب سے دلائل پیش کرنے کے لیے ماڈل کورٹ میں آ ج پھر سما عت ہو گی ۔ پراسیکیوشن کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں موقف اختیار کیا گیا کہ 19 گواہان کی شہادتیں قلمبند ہونے کے بعد راضی نامہ کی درخواست کیس کو متاثر کرنے کے مترادف ہے ،کریمنل ایکٹ 2004 میں ترمیم کے بعد غیرت کے نام پر قتل کرنا ناقابل راضی نامہ ہے ، پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 311 میں ترمیم کے بعد بھی کیس میں صلح نہیں ہوسکتی۔گزشتہ روز سماعت کے موقع پر پولیس نے مقتول کے بھائی وسیم کو عدالت پیش کیا جبکہ ملزمان مفتی عبدالقوی، حق نواز ، باسط اور ظفر بھی پیش ہوئے ۔