اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،92نیوز رپورٹ ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قوم سے وعدہ جتنا ٹیکس دینگے نچلے طبقے پر لگاؤں گا،نظریہ پاکستان پر عمل نہ ہونے کی وجہ آگے نہیں بڑھ سکے ، طاقتور کو معافی اور کمزور کو سزا دینے والا معاشرہ ختم ہو جاتا ہے ، جس قوم میں انصاف نہیں ہوتا ہو تباہ ہو جاتی ہے ، آئندہ سال تک 45لاکھ خاندانوں کواپنے کاروبار شروع کرنے ، گھروں کی تعمیر کے لئے ایک ہزارارب روپے کے بلاسودقرضے فراہم کئے جائیں گے ، رواں ماہ کے آخر تک پنجاب کے ہر خاندان کے پاس صحت کارڈ ہو گا ،حکومت کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ سب کو نوکریاں دے ، نوجوانوں کو چاہیے کہ ہنر سیکھیں کاروبار کریں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت فیصل مسجد میں بلاسود قرضوں کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وزیراعظم نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے مدینے کی جو مثالی ریاست قائم کی اس میں کوئی قانون سے بالا تر نہیں تھا ، بدقسمتی سے ہم نے ا س نظریے سے روگردانی کی جو قیام پاکستان کی بنیاد تھا ،ایف بی آر نے ریکارڈ ٹیکس جمع کیا ، حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے لئے پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کی ہے جبکہ دنیا میں قیمتیں اوپر جا رہی ہیں، ہمارے پاس جتنازیادہ پیسہ جمع ہو گا عوام پر اتنا ہی زیادہ خرچ کریں گے ، ریلیف دیں گے ، دیہات میں ساڑھے 3 تک جبکہ شہروں میں 5 لاکھ روپے تک بلا سود قرضے دیئے جائیں گے ، گھر کی تعمیر کے لئے 20 لاکھ روپے قرض دیاجائے گا ،حکومت نوجوانوں کو مختلف ہنر سکھائے گی ، حکومت کے اقدامات کا مقصد عوام کو اپنے پائوں پر کھڑاکرنا ہے ، کراچی میں 40 فیصد لوگ کچی آبادیوں کے رہائشی ہیں، ہیلتھ کارڈ کی بدولت پسماندہ اور دیہی علاقوں میں بھی نجی ہسپتال بنیں گے ۔قبل ازیں وزیراعظم نے کامیاب پروگرام کے تحت بلاسود قرضے حاصل کرنے والے شہریوں میں چیک تقسیم کئے ۔ اخوت فائونڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ آج کا دن ایک نئی صبح کی امید لے کر آیا،اخوت فائوندیشن 22 سال سے بلاسود قرضے دے رہی ہے ،ظلم کے اندھیرے چھٹ جائیں گے ، ہماری کوشش ہے کہ عام آدمی کو روزگار ملے ۔ پاکستان ایمرجنسی ہیلپ لائن 911 پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاہے کہ ملک میں عالمی ایمرجنسی ہیلپ لائن کا آغاز بحران میں گھرے لوگوں کے لیے ون سٹاپ ایمرجنسی ریلیف پوائنٹ ہو گا، ایمرجنسی ہیلپ لائنز کو قومی ہیلپ لائن کے ساتھ منسلک کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا، یکم رمضان المبارک کو افتتاح ہو گا ، ، وزیراعظم کو منصوبہ کے بارے میں بریفنگ دی گئی ۔ بتا یا گیا کہ ایمرجنسی سروسز جیسے فائر بریگیڈ، پولیس، ہیلتھ اسسٹنس، ڈیزاسٹر ریکوری اور موٹروے پولیس وغیرہ کی فراہمی کے لیے تمام 36 انفرادی ایمرجنسی نمبرز کو پاکستان ایمرجنسی ہیلپ لائن میں ضم کر دیا جائے گا۔ضرورت مند کو صرف 911 ڈائل کرنا ہوگا اور کال سینٹر اس کی کال کو متعلقہ سرکاری ایجنسی کو بھیج دے گا۔ اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر نے محصولات کے فروری کے ہدف کو کامیابی سے حاصل کیا ۔معاون خصوصی نوابزادہ شازین بگٹی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومت ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ بلوچستان کی ترقی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے ۔ملاقات میں بلوچستان کے بے گھر لوگوں (آئی ڈی پیز) کے مسائل اور انکی اپنے گھروں میں واپسی ،جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت پر بھی گفتگو ہوئی۔ اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ،این این آئی ،92نیوز رپورٹ) وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت سکیورٹی امور سے متعلق اہم اجلاس ہوا ۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،ائیر چیف ،اعلیٰ حکومتی اور عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی ،اجلاس میں قومی سلامتی اور سکیورٹی سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا،خطے کی صورتحال کے پیش نظر عالمی سطح کی حکمت عملی پر بھی غورکیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں یوکرین اور روس تنازع پر بھی بات چیت ہوئی،اجلاس میں مشاورت کی گئی کہ پاکستان کا یوکرین کے معاملے پر کیا موقف ہونا چاہئے ۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس پر بھی لائحہ عمل مرتب کیا گیا،مستقل پاکستانی مندوب منیر اکرم کو موقف اور حکمت عملی سے آگاہ کردیا گیا۔اجلاس میں خطے کی صورتحال بالخصوص روس ، یوکرئن جنگ ، عالمی طاقتو ں کے رویے اور اس جنگ کے خطے سمیت دنیا بھر پر پڑنے والے اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس تناظر میں پاکستان کی حکمت عملی یا پالیسی پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔ وزیر اعظم نے شرکا کو اپنے دورہ روس کے بارے میں بھی بریف کیا ۔ذرائع کے مطابق حکومت نے آزاد خارجہ پالیسی پر عمل پیرا رہنے کا فیصلہ کیا اور روس یوکرین کشیدگی کو بات چیت سے حل کرنے پر زور دیا۔