مکرمی !ترک کہاوت ہے کہ اپنی ذات سے پیار کرنے والا کبھی کسی کے ساتھ مخلص نہیں ہو سکتا۔اس لئے کہ اسے اپنی ذات اور اس ذات سے جڑے ہوئے رشتوں کے علاوہ کسی اور سے پیار نہیں ہوتا،اس لئے اپنی ذات سے پیار کرنے والے سے بڑا کوئی حاسد نہیں ہو سکتا۔وہ خود کو ہی محور سمجھ بیٹھتا ہے۔بعض اوقات محسود کو حاسد کے حسد کا پتہ بھی نہیں ہوتا۔جیسے کہ حاسد اگر کسی کو نئی گاڑی میں دیکھ لے،نئے کپڑے زیب تن کئے دیکھے،دوسروں پر اللہ کی رحمت میں دیکھ لے تو اس سے برداشت نہیں ہوتا۔معاشرے بھوک افلاس، غربت اور معاشی پستی میں بھی پنپتے رہتے ہیں لیکن جب کوئی معاشرہ اپنی اخلاقی اقدار کو کھو دے تو پھر اسے تباہی سے کوئی نہیں بچا سکتا،یعنی اپنی قبر اپنے ہی ہاتھوں کھود لیتا ہے یا اپنے ہی ہاتھوں اپنی موت کا ساماں پیدا کرتا ہے۔اس لئے کہا جاتا ہے کہ خوراک کو قحط فردا فرداً لوگوں کی جان لیتا ہے جبکہ قحط اخلاقیات معاشروں،قوموں اور تہذیبوں کو آناً فاناً تباہ کر دیتا ہے۔ (مرادعلی شاہد‘ قطر)