اسلام آباد/لاہور/کراچی ( خصوصی نیوز رپورٹر/سپیشل رپورٹر/ خبرنگار خصوصی/ سٹاف رپورٹر)ملک کی 15 ویں قومی اسمبلی اور 3 صوبائی اسمبلیوں کے نومنتخب ارکان نے حلف اٹھالیا۔پیر کو ملک کی 15ویں قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت ہوا جس میں 325 نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا،3 ارکان حلف نہ اٹھا سکے ، 2 نشستوں پر انتخاب نہیں ہوا، 2کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوا اور 10نشستیں خالی ہوئی ہیں۔حلف برداری کی تقریب کا آغاز قومی ترانے سے کیا گیا جس کے بعد تلاوت کلام پاک اور نعت شریف بھی پڑھی گئی۔ سردار ایاز صادق نے نومنتخب ارکان کو مبارکباد دی۔ حلف اٹھانے والوں میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف زرداری و دیگر شامل تھے ۔حلف برداری کے بعد حروف تہجی کے اعتبار سے ارکان نے رول پر دستخط کئے ۔جب عمران خان اور شہباز شریف کو رول پر دستخط کے لئے بلایا گیا تو ایوان میں زبردست نعرے بازی کی گئی۔بعدازاں سپیکر نے اجلاس کل تک ملتوی کردیا جس میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کیا جائیگا۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بلوچستان سے منتخب ہونے والے قاسم سوری کو قومی اسمبلی کیلئے ڈپٹی سپیکر کا امیدوار نامزد کردیا ہے ۔سندھ اسمبلی کا اجلاس سپیکر سراج درانی کی زیرصدارت ہوا جس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹیفائی ہونے والے 168 ارکان میں سے 160 نے حلف اٹھا لیا۔نومنتخب ارکان سے قومی زبان اردوکے علاوہ سندھی اور انگریزی میں بھی حلف لیا گیا۔ حلف لینے والوں میں سابق صدر آصف زرداری کی دوبہنیں فریال تالپور، ڈاکٹر عذرا پیچوہو، پیر پگارا کے صاحبزادے پیر راشد شاہ راشدی، سندھ کے نامزد گورنر عمران اسماعیل ، نامزد وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ اور سابق وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ شامل تھے ، بہت سے پہلی بار منتخب ہونیوالے ارکان نے بھی حلف اٹھایا۔دواسیر ارکان جاوید حنیف اور شرجیل میمن کو پروڈکشن آرڈر پر جیل سے اسمبلی اجلاس میں لایا گیا۔حلف برداری کے موقع پر مہمانوں کی گیلریاں کھچا کھچ بھری ہوئی تھیں جہاں سے مختلف سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان نعروں کا مقابلہ ہوتا رہا۔ حلف برداری کے بعد نومنتخب ارکان نے حروف تہجی کے اعتبار سے رجسٹرڈ پر حاضری لگائی۔ پیپلز پارٹی کی خاتون رہنما فریال تالپور اور نامزد وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ کا نام پکارنے پر ایوان میں زبردست خیرمقدمی نعرے لگائے گئے ۔تحریک لبیک پاکستان کی نومنتخب رکن سندھ اسمبلی ثروت فاطمہ نقاب اوڑھ کر ایوان میں پہنچیں جبکہ پی پی کے رانا ہمیر سنگھ،تنزیلہ قمبرانی روایتی لباس زیب تن کئے ایوان میں آئے ۔بعدازاں سپیکر نے اجلاس کل تک ملتوی کردیا جس میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کیا جائیگا۔قائدایوان کیلئے انتخاب 16 اگست کو ہوگا۔پیپلزپارٹی نے قائد ایوان کیلئے سید مراد علی شاہ، سپیکرسندھ اسمبلی کیلئے آغاسراج درانی جبکہ ڈپٹی سپیکرکیلئے ریحانہ ظفرلغاری کوامیدوارنامزد کردیا ہے ۔خیبرپختونخوا اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے بھی حلف اٹھا لیا، سینئر رکن اورنگزیب نلوٹھہ نے حلف لیا جبکہ اپوزیشن ارکان بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شریک ہوئے ۔دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے مشتاق غنی کو پختونخوا اسمبلی کے سپیکر اور محمود جان کوڈپٹی سپیکر کاامیدوار نامزد کردیا ہے ۔بلوچستان اسمبلی کا اجلاس سپیکر راحیلہ درانی کی صدارت میں ہوا جس میں نومنتخب 58 ارکان نے حلف اٹھا یا۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماء سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنائاﷲ زہری اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رکن نصر اﷲ زیرے نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاجاً حلف نہیں لیا ۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے جام کمال نے کہا تمام اتحادیوں کو ساتھ لیکر چلیں گے ۔بعدازاں سپیکر نے اجلاس 16 اگست تک ملتوی کردیا۔پنجاب اسمبلی کے نومنتخب ارکان کی حلف برداری کل ہوگی جبکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کے لئے دوست مزاری کے نام کی منظوری دیدی ہے جبکہ چودھری پرویز الہٰی کو اس سے قبل ہی سپیکر پنجاب اسمبلی نامزد کیا جا چکا ہے ۔