اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔وفاقی وزیر نے خواجہ آصف کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کا بھائی ملک لوٹ کر باہر بھاگ گیا ۔منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس آدھا گھنٹہ تاخیر سے پینل آف چیئرمین کے ممبر امجد نیازی کی سربراہی میں شروع ہوا۔ پیپلز پارٹی کی شازیہ مری نے کہا کہ 16 ہزار ملازمین کے حوالے سے تحریک لانا چاہتی ہوں، اس پر وزیر مملکت پارلیمانی مور علی محمدخان نے کہا کہ حکومت ریویو پٹیشن میں چلی گئی ہے اور اللہ کرے تمام ملازمین بحال ہو جائیں اور جو کچھ ہو گا وہ قانون کے مطابق ہو گا ۔ پرویز اشرف نے کہا کہ شازیہ مری کو تحریک پیش کرنے دی جائے ۔مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف نے کہا کہ ان میں سے زیادہ لوگ ریٹائر منٹ کے قریب ہیں ان سے کوئی سیٹلمنٹ کر لی جائے ۔ اس پر وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ خواجہ آصف کو شرم نہیں آتی، ملازمین کو انہوں نے خود نکالا تھا، آج بحالی کی بات کرتے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے بھی ان کو پہلے کچھ کہا تھا۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی وزیر انسانی حقوق کی گفتگو قابل مذمت ہے ، ایسی گفتگو برداشت نہیں کریں گے ، پی آئی اے اور سٹیل مل سے لوگوں کو نکال دیا گیا ،کیایہ ہم نے کیا ؟ وعدہ تو ایک کروڑ نوکریوں کا کیا گیا تھا، پورے 50 لاکھ لوگوں کو بیروزگار کر دیا گیا ،وہ بھیک مانگنے پر مجبور ہیں ،کہاں گئی ایک کروڑ نوکریاں، لوگ بھوک سے مر رہے اوریہ لوگ ہمیں باتیں سناتے ہیں ، پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔کہا گیا کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائیں گے لیکن تاریخ میں ایسی مہنگائی آج تک نہیں دیکھی ،آج آسمان بھی پی ٹی آئی کی حرکتوں پر رو رہا ہے ۔ پی ٹی آئی نے قرضے اور صرف قرضے لئے مگر ایک دھیلے کا منصوبہ نہیں بنایا۔وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہاکہ جو کہتے تھے پیٹ پھاڑ کر پیسے واپس لاؤں گا، کدھر ہیں وہ پیسے بلکہ انکا بھائی اربوں لوٹ کر ملک سے بھاگ گیا ۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے اتفاق فاؤنڈری فروخت کر کے ملک کا قرضہ اتارا ، بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہم نے ختم کی۔ وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے لوگوں کو نکالا تھا ،انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے اس ایوان میں کہا کہ یہ ہیں وہ ذرائع جس سے اثاثے خریدے گئے لیکن پھر اپنی بات سے پیچھے ہٹ گئے ،عدالت سابق وزیراعظم کو بلا رہی ہے سب کو عدالت میں پیش ہونا چاہیے ۔ عدالت نے وزیراعظم عمران خان کو صادق اور امین کہا جس پر شہباز شریف نے کہا کہ سابق وزیراعظم کو عدالت سے سزا پانامہ پر نہیں ،اقامہ پر ہوئی تھی ،ریکارڈ کو درست کرنا چاہتا ہوں۔ اجلاس کے دوران رکن اسمبلی منورہ بی بی بلوچ نے کہا کہ کچھی کینال کامنصوبہ 2002 میں شروع کیا گیا اورآج تک مکمل نہیں ہو سکا،معاملے کو متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیاگیا۔ کورم کی نشاندہی پر امجد نیازی نے اجلاس آج تک ملتوی کر دیا۔