ہمارے ہمسائے ہندوستان نے آزادی کے ساتھ ہی انسٹی ٹیوٹس آف نیشنل امپورٹنس کی بنیاد رکھ کر اپنی ترجیحات کا تعین کر لیا تھا جبکہ ہماری ترجیحات کا تاحال تعین نہیںہو سکا ہے۔اس وقت تک قائم شدہ 138 انڈین انسٹیٹیوٹس آف نیشنل امپورٹنس میں انڈین انسٹیٹیوٹس آف ٹیکنالوجیIITs، انڈین انسٹیٹیوٹس آف مینجمنٹ سائنسز IIMs، انڈین انسٹیٹیوٹس آف انفارمیشن ٹیکنالوجی IIITs ، نیشنل انسٹیٹیوٹس آف ٹیکنالوجیNITs، انڈین انسٹیٹیوٹس آفسائنس اینڈ ریسرچ اور کئی دوسرے شامل ہیں جن کی تعداد ہر سال بڑھ رہی ہے۔ ان بہترین اداروں کی بدولت ہندوستان میڈیکل، انجینئرنگ ، مینجمنٹ، آئی ٹی ، ریسرچ اور دیگر شعبوں میں لیڈر بن کر ابھرا ہے۔ دوسری طرف پاکستان ہر شعبے میں تنزلی کی جانب گامزن ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے سارے حکمران پاکستان میں علم، سائنس ، ٹیکنالوجی اور ریسرچ کے فروغ کیلئے کوشاں ہوںورنہ ہماری شکست کیلئے کسی کو جنگ کی قطعی ضرورت نہ ہوگی۔ (محمد عرفان ملک لاہور)