اسلام آباد( خبر نگار خصوصی، سپیشل رپورٹر) قومی اسمبلی اجلاس میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد متقفہ طور پر منظور کر لی گئی ۔قرارداد وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتا ہے ،فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی مظالم بڑھ رہے ہیں، فلسطینیوں کی نسل کشی کی جارہی ہے ،ایوان فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی مخالفت کرتا ہے ،فلسطینیوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے ،اسرائیلی مظالم پر جنگی جرائم کے تحت مقدمات چلائے جائیں،پاکستان فلسطینی عوام کے حقوق پر زور دیتا ہے ،انیس سو انہتر کی سرحدوں کی بنیاد پر دوریاستی حل نکالا جائے ،سلامتی کونسل کی فلسطین کے حوالے سے قراردادوں پر عملدرآمد کیا جائے ،سلامتی کونسل یو این چارٹر کے چیپٹر سیون کے تحت انسانیت کے خلاف فلسطینیوں پر مظالم بند کرائے ، یو این جنرل اسمبلی اور انسانی حقوق کونسل فلسطینیوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کرائے ،اسرائیل کو فوری طور پر الاقصیٰ مسجد کی بے حرمتی سے روکا جائے ،فلسطینیوں کو عبادت کا حق اور مسجد اقصیٰ میں نماز کی آزادانہ ادائیگی کا حق دیاجائے ،بین الاقوامی برادری فلسطینیوں کی نسل کشی اور زبردستی انخلاء کا عمل بند کرائے ،بین الاقوامی برادری فلسطینیوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ٹرائل کرے ،او آئی سی فیصلہ کن اقدامات کے ذریعہ فلسطینیوں کی مدد کرے ۔قبل ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے کہا کہ 1948ء سے لے کر آج تک اسرائیلی فوج نہتے فلسطینیوں پر ظلم کر رہی ہے ۔ مشرقی یروشلم میں انتہا پسند یہودیوں نے مارچ کیا، پوری دنیا نے یہ دلخراش مناظر دیکھے ۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مسجد اقصیٰ میں نہتے نمازیوں پر حملے کیے گئے ،اسرائیل کی بدترین سفاکی زوروں پر ہے ۔ ماضی میں فاشسٹ ہٹلر جہاں تھا، آج وہاں نیتن یاہو کھڑا ہے ، حالیہ جارحیت کے نیتجے میں درجنوں بچے اور خواتین کو شہید کیا گیا، اسرائیلی بمبار طیاروں نے اندھا دھند گولہ باری کی۔ غزہ میں الجزیرہ چینل کی بلڈنگ کو گرتے دنیا نے دیکھا۔ اس طرح کی سفاکی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اوسلو کے معاہدے کو انہوں نے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔ کشمیر کی طرح فلسطین کی قراردادوں کو بھی ٹھکرا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ فلسطین میں قتل عام اسلامی دنیا کیلئے پیغام ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج عالم اسلام کے اندر ہر آنکھ اشکبار اور ہر دل غمگین ہے ۔ اگر خدانخواستہ ایسی ہلکی سی حرکت کوئی اسلامی ملک کرتا تو پھر کیا عالمی طاقتیں ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھتیں؟ فوری جنگ مسلط کر دی جاتی اور ہر قسم کی پابندیاں لگا دی جاتیں۔ آج عالمی میڈیا خاموش ہے ، اس کی زبان کو تالے لگ گئے ہیں۔انہوں نے سوال اٹھایا آج عالمی طاقتیں کہاں ہیں؟ فلسطینیوں کا قصور یہ ہے کہ وہ مسلمان ہیں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا جنرل اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے جہاں اسرائیلی مظالم زیر بحث آئیں ۔امریکہ فی الفور سیز فائر کراسکتا ہے امریکہ تنہا جو کردار ادا کرسکتا ہے وہ کوئی اور نہیں۔مصر ، سعودی عرب، افغانستان اور چینی وزیرخارجہ سے فلسطین پر بات کی ہے ۔ملائشیا اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ سے قبلہ اول پر یلغار سے متعلق بات کی، قبلہ اول پر حملہ 57 اسلامی ممالک پر حملہ ہے ۔وزیراعظم عمران خان کی زیر قیادت فلسطین کے حوالہ سے اپنا قائدانہ کردار ادا کرینگے جمعہ 21 مئی کو پاکستان قوم پرامن طریقہ سے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرے ۔شاہ محمود قریشی نے کہاامن و استحکام کی بنیادی ذمہ داری یو این کی ہے ۔چینی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔کل یہ تاثر ابھرا کہ اگر استحکام چاہتے ہیں تو فلسطین میں دیرپا امن لانا ہو گا۔ اسرائیل نے پوری امت مسلمہ کو للکارا ۔ قومی اسمبلی اجلاس کے بعد ترکی روانہ ہو رہا ہوں ہم مل کر نیو یارک جائیں گے ،بائیس کروڑ عوام کی ترجمانی کریں گے ۔عوام کے جذبات کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کریں گے ۔وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا قرآن مجید میں مسلمانوں کو یہود ونصاریٰ کی پیروی نہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔اسلام امن کا درس دیتا ہے لیکن حقوق لینے کیلئے جدوجہد کرنا پڑتی ہے ،دس سالہ فلسطینی بچی کو بتانا چاہتا ہوں 22 کروڑ پاکستانی اس کے ساتھ ہیں۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا آج کی فلسطین سے متعلق قرارداد بہت اہم ہے ۔کیا اچھا ہوتا کہ آج وزیراعظم بھی اپنی کرسی پر موجود ہوتے ، ہمیں ان قراردادوں سے بھی آگے نکل سوچنا چاہیے ۔خالد مقبول صدیقی نے کہا پاکستان کو عالم اسلام کا ماڈل بننا تھا ہم نے اسے منڈی بنا دیاپاکستان اس معاملے ہر اپنا کردار ادا کرے ، اگر ضمیر مردہ ہو تو زبان بوجھ ہوتی ہے _ عالمی ضمیر کے بجائے قومی ضمیر کو جگانے کی ضرورت ہے ۔مولانا عبد الشکور نے کہا پاکستانی حکومت اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کرے ہم سب تیار ہیں،پاکستان کو بچانا ہے تو اسرائیل جیسے ناسور کو ختم کرنا ہوگا۔مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہاکشمیر اور فلسطین کو آزاد کرانا ہے تو اس کا واحد راستہ جہاد ہے ۔علاوہ ازیں پیر کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی رہنماؤں اور ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں آئندہ جمعہ کو فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف ملک بھر میں سرکاری سطح پر یوم احتجاج منانے کی بھی تجویز پیش کی گئی ، اس تجویز پر وزیراعظم عمران خان نے نہتے فلسطینی بھائیوں پر اسرائیل ظلم وستم اور بربریت کیخلاف جمعہ کے روز ملک گیر یوم احتجاج منانے کی ہدایت کر دی۔