لاہور ہائی کورٹ نے سبز اور دیگر رنگوں میں پاکستانی پرچم کی جھنڈیاں بنانے کے خلاف دائر درخواست پر سات صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ میں قومی پرچم کی مختلف رنگوں میں اورشرٹوں پر پرنٹنگ کو قومی وقار کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پینل کوڈ کے تحت قومی خلاف ورزی کی سزا 3سال ہے۔ بلا شبہ چاند ستارے اور سفید اور سبز رنگ پر مشتمل پرچم مملکت خداداد پاکستان کی نمائندگی کی سب سے بڑی علامت ہے لیکن ہر سال یوم آزادی 14اگست کے حوالے سے ہونے والی تقریبات میں اس کی چھوٹی بڑی جھنڈیاں، قومی پرچم سے بنے لباس اور شرٹوں پر اس کی چھپائی کر کے فروخت کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر قومی پرچم کا وقار متاثر ہوتا ہے۔جھنڈیاں چھاپتے وقت پاکستا نی جھنڈے کے خاص رنگوں کا خیال نہیں کیا جاتا اور سبز رنگ سے ملتے جلتے رنگوں سے جھنڈیاں چھاپ کر فروخت کی جاتی ہیں، بعدازاں یہ جھنڈیاں بڑی تعداد میں زمین پر پڑی ملتی ہیں جو قومی پرچم کے وقار کے سراسر منافی ہے لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ اس طرف بھی توجہ دے، قومی پرچم کے احترام کے ایس او پیز جاری کرے اور ان پر عملدرآمد کرائے۔قومی پرچم کو لہرانے کا بھی ایک خاص پروٹوکو ل ہوتاہے۔ لہذا رواں ماہ ہ چودہ اگست کو یوم آزادی کے موقع پر اس کی چھپائی میں اس کے خاص رنگوں کا خیال رکھنا،اس کا احترام کرنا اور اسے زمین پر گرنے نہ دینا حکومت اور پاکستان کے ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔