25اپریل 2022 ء سوموار کو سوشل میڈیا پر ایک ایسی تصویر وائرل ہوئی جس میں مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کی15ویں کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے سمیت درجن بھر یونیفارم پہنے سفاک درندہ صفت بھارتی فوجی افسروں کوایسی اٹھک بیٹھک کرتے ہوئے دکھایاگیا کہ جیسے وہ حالتِ نماز میں ہیں ۔ٹوپیاں پہنے ہوئے یہ فوجی افسرجن کے آستین خون مسلم سے رنگین ہیںسب کے سب ہندوتھے جبکہ پگڑی باندھے ایک سکھ افسربھی تھا۔بھارتی فوج کی طرف سے یہ تصویریں مقامی ،انڈین اورعالمی میڈیا کو بھیجی گئیں اور سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں۔یہ تصاویرسری نگر کے رنگریٹ علاقے میں واقع قابض بھارتی فوجی ہوائی اڈے پر قابض بھارتی فوج کی15ویں کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے کی طرف سے دی گئی افطار پارٹی تھی جس میںقابض فوج کے کئی سینیئر افسروںکے ساتھ علاقے کے چند وارڈ ممبران کودیکھاجا سکتا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ سوشل میڈیاپر وائرل اس تصویر کا کیا مطلب تھا اوراس طرح کی پبلسٹی کامقصد کیا تھا۔1990ء مقبوضہ کشمیر میںبھارت سے آزادی برائے اسلام کے لئے مسلح جدوجہد شروع ہونے کے چند برس بعد سے ہر سال رمضان کا آخری عشرہ شروع ہوتے ہی مقبوضہ جموں کشمیر کے مختلف دیہی علاقوں میںقابض بھارتی فوجی کمانڈرگائوں اوردیہات کے مخبروں، نمبرداروں،سرپنچوں پنچوں اور وارڈ ممبران کو فوجی کیمپوں میں بلا کر کے افطاراورعیدملن پاڑتیوں کے نام پرڈرامہ رچاتے ہیں۔جس کامقصد دنیاکو یہ جل دیناہوتاہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سفاک بھارتی فوج قاتل نہیں بلکہ مسیحاہے۔یہاں نارمل حالات ہیں۔ جبکہ اس حقیقت یہ ہے کہ وہی سفاک بھارتی فوجی افسران ہیں کہ جنہوں نے فرضی جھڑپوں اورجعلی مقابلوں کے دوران بے حدوحساب کشمیری مسلمانوں کوشہید کر کے ترقیاں پائیں۔ یہ وہی فوجی افسران ہیں کہ جن کے آڈرپربھارتی فوجی اہلکاراسلامیان کشمیر پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں۔ قابض بھارتی فوجی افسران کی طرف سے افطار پارٹیاں مسلمانوں کی محبت میں نہیں بلکہ ’’آپریشن سدبھائونا‘‘ کے تحت مقامی لوگوں کا دل جیتنے کے لیے گزشتہ تین دہائیوں سے منعقد کرتی چلی آرہی ہے۔ دراصل قابض بھارتی فوج جھوٹ،فریب اور مکاری کا مکھوٹا اپنے چہرے پر سجاکر اقوام عالم کوگمراہ کرنے کی کوشش کرتے چلے آرہے ہیں۔ قابض بھارتی فوجی افسروں کی طرف سے جھوٹی موٹھی افطاراورعید ملن پارٹیاں بلاکراقوام عالم کو دھوکہ تودیاجاسکتا لیکن اسلامیان کشمیرکو ہرگز نہیں،کیونکہ وہ ان افطار اورعید ملن پارٹیوں کے ڈرامے کوخوب سمجھتے ہیں۔ گزشتہ20 سال سے کئی مسلمان ممالک کے اقداراعلیٰ پر امریکہ نے کھلی جارحیت کا ارتکاب کیا،آزاد مسلمان ممالک کی اینٹ سے اینٹ بجادی اورلاکھوں مسلمانوں کوموت کے گھاٹ اتارا۔ دوسری طرف مسلمانوں کے بدترین قاتل امریکی صدرجارج ڈبلیوبش کی جانب سے وائٹ ہاؤس میں افطار پارٹی اورعید ملن پارٹی کی جاتی ہے۔ کسی بھی مقبوضہ خطے میں جارح اورقابض فوجی بربریت کا عہد ایک ایسی گہری چھاپ چھوڑ کر بڑی دیرکے بعد ہی لیکن بالآخرتمام ہوجاتا ہے مگر اس کے اوجھل ہو جانے کے باوجود مدتوں تک اسکی سنگینی، شدت اوراس کے کرب کو یاد رکھا جاتا ہے۔ علیٰ ہذاالقیاس مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے عہد بربریت کے تاریک دنوں کی ستم رسیدگی، مدتوں تک یادرکھی جائے گی۔1947بالخصوص 1990ء میں اس عہدستم ظریف کے دست جفاکیش نے مسلمانان کشمیر کوانتہائی بے رحمانہ طریقے سے نوچ ڈالاہے۔ تین عشروں قبل جب ارض کشمیر سے ایک صدائے انصاف اورصدائے حق اٹھی اور ریاست جموں وکشمیر کے کونے کونے میں اس کی پذیرائی کا غلغلہ بلند ہوا۔ اسلامیان جموںوکشمیرکے جادہ پیمائی کے دوران جن طوفانوں سے وہ گزر رہے ہیں اسے سمجھنے کے لئے یہ کافی ہے کہ اب انکے بچوں کے تابوت انکے کندھوں سے اترنے کا نام ہی نہیں لے رہے۔ایک لاکھ سے زائدشمع آزادی کے پروانوں کا لہوارض کشمیرکی خاک میں غلطاں ہو گیا۔ کون نہیں جانتاکہ ملت اسلامیہ کشمیر 1990ء سے آج تک درندہ صفت بھارتی فوجیوں کے محاصرے میں ہیںاوربے حدوحساب مظالم سہہ رہے ہیں ۔ کون نہیں جانتاکہ بھارتی فوج نے ملت اسلامیہ کے خلاف کئی خونین آپریشن کرکے کشمیری مسلمانوںکا قتل عام کیااوران کی بستیوں کوتاراج کیا۔ سری نگرکے گائو کدل اورخانیارکے قتل عام کے ساتھ ساتھ سیبوں کے باغات سے ڈھکے قصبہ سوپور،بڈکوٹ ہندوارہ، قصبہ کپوارہ اوربجبہاڑہ میںکشمیری مسلمانوں پر اندھا دھند گولیاں برسائیں گئیں۔ کون نہیں جانتا کہ بھارتی فوج گزشتہ 32 برسوں سے ملت اسلامیہ کشمیرکے کس طرح خون کی ہولی کھیلتی چلی آرہی ہے ۔ بھارتی افواج کشمیر میں تشدد، ظلم و بربریت کی ایک نئی داستان رقم کر رہی ہیں۔ ملت اسلامیہ کشمیرکے لئے ان کے گھروں اورانکی بستیوں کو مذبح بنا دیاگیا ہے۔ کوئی ایسادن نہیں گزرتاکہ جب کسی نہ کسی بستی سے نوجوانوں کے جنازے نہیں اٹھتے ۔ کوئی ایسی صبح طلوع نہیں ہوتی کہ جب قابض بھارتی فوج نے مظالم کی کوئی نئی داستان رقم نہ کی ہو۔کوئی ایسی شام نہیں ڈھلتی کہ جب چیخوں اورآہ وبکاکی دلدوزآوازیں نہ سنائیں دیں۔بھارتی فوج کی طرف سے منظم نسل کشی، ماورائے عدالت قتل اور نہتے لوگوں کو گرفتارکر کے عقوبت خانوں میں ٹھونساجارہا ہے ۔