اسلام آباد(خبر نگار خصوصی، 92 نیوزرپورٹ، صباح نیوز، این این آئی)قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن نے قومی احتساب بیوروترمیمی بل 2020واپس لے لیا۔ حکومت نے بجلی کے حالیہ بریک ڈائون سے متعلق اپوزیشن کی تحریک التوا کی حمایت کردی جبکہ ججز تقرریوں کے بارے میں آزاد و خودمختار طریقہ کار سے متعلق بل کی مخالفت کردی گئی۔خرم دستگیر خان نے کہاکہ پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ نیب قانون میں ترامیم سے متعلق کوئی بل پیش کرے گی نہ حمایت کرے گی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور راجہ پرویز اشرف کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔ اجلاس کے دور ان شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نوید قمر کی تحریک التوا کو جمعرات کو لگا دیتے ہیں، اپوزیشن کی کارستانی کی وجہ سے آج ملک کی یہ حالت ہے ۔ پرویز اشرف نے کہا اگر عوام کی بات پارلیمنٹ میں نہیں کر نے دی جائیگی تو کیا احتجاج میں جاکر بات کریں۔ اپوزیشن نے بجلی قیمتوں میں اضافہ پر تحریک التوا پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کیا تو تحریک التواپیش کرنیکی اجازت دیدی گئی۔ عمر ایوب خان بولے بجلی کی قیمتوں پر بحث کرنے کو تیار ہیں مگر جب آپ کے کرتوت دکھائے تو یہاں صبر سے بیٹھے رہنا ، واک آؤٹ نہ کرنا، جواب میں راجہ پرویز اشرف بولے جس زبان میں بات کرو گے اسی زبان میں جواب ملے گا۔احسن اقبال نے کہا کہ ملائیشیا نے ہمارا جہاز روک لیا تھا اور خارجہ پالیسی سب کے سامنے ہے ، شاہ محمود قریشی پارلیمانی امور دیکھ رہے ہیں تو وزارت خارجہ کون چلا رہا ہے اس پر وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ شاہ محمود قریشی گزشتہ پانچ سال ہمارے پارلیمانی لیڈر رہے ہیں ۔قومی اسمبلی نے رائے شماری کے بعد محسن داوڑ کے ترمیمی بل پیش کرنے کی تحریک مسترد کردی۔اجلاس جمعہ دن 11 بجے تک ملتوی کر دیاگیا۔