نیویارک (نیٹ نیوز، اے ایف پی) افغان طالبان کے اہم رہنما سراج الدین حقانی نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں مضمون لکھا ہے جس میں انہوں نے امریکہ کیساتھ مذاکرات اور طالبان کے اقتدار میں آنے کے متعلق پائے جانیوالے تحفظات پر بات کی ہے ۔ طالبان رہنما نے لکھا کہ اس جنگ کا انتخاب ہم نے نہیں کیا تھا، ہمیں دفاع پر مجبور کیا گیا،اس جنگ کی سب سے بھاری قیمت بھی ہمیں چکانا پڑی اور اب قیام امن کا موقع گنوانا سیاسی دانش مندی نہیں ہوگی،غیر ملکی افواج کا انخلا ہمارا دیرینہ اور اولین مطالبہ ہے ۔ہم غیر ملکی افواج کے انخلاف کے بعد اپنے طرز حکومت کے متعلق خدشات اور تحفظات سے آگاہ ہیں اور ہم افغانوں کے اتفاق رائے حکومت تشکیل دیں گے ۔ہم ایک بہترین سیاسی نظام کی تشکیل کیلئے سب سے بات چیت کے عزم پر قائم ہیں، ایسا نظام جس میں کسی کی آواز دبائی نہیں جائیگی اور کسی کو بیدخل نہیں کیا جائیگا۔غیر ملکی تسلط سے چھٹکارے کے بعد ہم ایسا نظام تشکیل دے سکتے ہیں جس میں ہر ایک کو برابری کے حقوق حاصل ہوں اور خواتین کو تعلیم اور کام کرنے کے مواقع بھی میسر آئیں۔غیر ملکی طاقت کیساتھ معاہدے کے بعد افغان دھڑوں میں بات چیت سے مسائل کا حل نکالا جائیگا۔ہم تمام گروہوں سے مل کر یقینی بنائیں گے کہ افغان سرزمین کسی کیلئے خطرہ ثابت نہ ہو۔ہم تمام ممالک سے دوستانہ تعلقات قائم کرنے اور انکے تحفظات دور کرنے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ ہم امریکہ کیساتھ معاہدہ کرنے کے قریب ہیں اور اسکی ہر شق پر عملدرآمد کیلئے پرعزم ہیں۔غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد ہم ایک نئے ، مستحکم اور پرامن افغانستان کی جانب قدم بڑھائیں گے جہاں تمام لوگ باوقار طریقے سے امن کیساتھ رہ سکیں۔