لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے کورونا کی روک تھام کے لئے دائر درخواست کا عبوری حکم جاری کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ جیلوں میں قیدیوں کی رہائی کیلئے خصوصی اقدامات کر ے ،قیدیوں کی عام معافی کیلئے سمری صدر پاکستان کو بھجوائی جائے ،حکومتی اداروں کی جانب سے جو اقدامات کیے گئے ہیں ان سے مطمئن ہیں،ڈاکٹرز اور پیرمیڈیکل سٹاف کی خدمات لائق تحسین ہیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمدقاسم خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے سات صفحات کے عبوری تحریری فیصلہ میں کہا متعلقہ عدالتوں میں قیدیوں کی رہائی کے لیے درخواستیں دائر کی جائیں،مالی امداد اور خوراک کے بارے یکساں پالیسی بنائی جائے ،خوراک اور مالی امداد بلا تفریق اور سیاست سے بالاتر کی جائے ،کورونا کی تشخیص کے لیے لاہور اور ملتان میں لیبارٹریاں قائم کی جائیں اور بچاؤ کیلئے شہروں میں جراثیم کش سپرے کیا جائے ،غلہ منڈیوں میں خریداری کے وقت رش میں خصوصی حفاظتی اقدامات کئے جائیں،غلہ منڈیوں میں وائرس سے بچائو کیلئے چین کا سرکل فاصلے کا ماڈل بھی اپنایا جا سکتا ہے ۔حکومت اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لیے ضروری اقدامات کرے ،قوم کو ایک ان دیکھے دشمن کا سامنا ہے ،وبا میں ہر فرد کو معاشرے کی بہبود کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ،موجودہ صورتحال میں کچھ فیصلے اور پالیسیز عوام کیلئے نئی ہو سکتی ہیں، خوشی ہے تمام حکومتی ادارے اپنے اقدامات میں غلطیوں کو تسلیم کر کے درست کر اور آگے بڑھ رہے ہیں،محکموں کے سربراہان کو ذاتی حیثیت اور ذہنی طور پر عدالت میں مصروف نہیں رکھنا چاہتے ، حکام کو مخصوص ہدایات کے ساتھ سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کی جا رہی ہے ۔ ہمیں ایک غیر معمولی صورتحال کا سامنا ہے جس کے ساتھ ہم سب نے لڑنا ہے ،عوام میں کورونا وائرس سے آگاہی پھیلانے کیلئے ہمیں اپناا کردار ادا کرنا ہو گا،عدالت امید کرتی ہے سوشل، الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیاکورونا وائرس سے متعلق غیر ذمہ داری کا مظاہر نہیں کرینگے ، کوئی بھی غلط اطلاع معاشرے میں گھبراہٹ پیدا کر سکتی ہے ،میڈیا جہاں کچھ غلط دیکھے اس پر تنقید کر سکتا ہے مگر اس کے ساتھ مثبت آئیڈیاز بھی پیش کرے ۔