پشاور(92نیوز)خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے پاس سوا ئے مایوسی اور انتشار کی کوئی پالیسی نہیں، اپوزیشن نے پارلیمانی سیاست کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے ، مولانا 15لاکھ تو کیا 15 ہزا رلوگ بھی اکٹھے نہیں کر سکتے ،وزیراعلیٰ کے گھر کے گھیرائوسے انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے ۔پشاورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہاکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بعد پیپلزپارٹی کا سندھ سے بھی صفایا ہو رہا ہے ، پی پی پی لاڑکانہ سے ہار گئی، بلاول اپنے پالیسی اور سیاست پر نظر ثانی کریں، انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ میں وہی پارٹیاں جے یوآئی کو سپورٹ کر رہی ہیں جن کی لیڈر شپ کرپشن کے الزامات میں جیل میں ہیں،مولانا فضل الرحمن کو پارلیمنٹ سے باہر ہونے کا دکھ ہے ،ان کو ابھی سرکاری گھر اور مراعات مل جائیں تو سب ٹھیک ہو جائے گا ۔اُنہیں عوام نے مسترد کیا ہوا ہے ، 15 سال تک کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہنے کے باوجود کبھی بھی کشمیر کیلئے کچھ نہیں کیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ فضل الرحمن کے بعد اسفندیارولی احتجاج کے قیادت کی بات کر رہے ہیں جو چارسدہ سے اپنی سیٹ نہیں جیت سکتے ۔