اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) اسلام آبادہائیکورٹ حملہ کیس کی تحقیقات کیلئے قائم کی گئی جے آئی ٹی کی رپورٹ رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو جمع کرادی گئی۔ایس ایس پی انوسٹی گیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 200 سے 250 وکلا نے ہائیکورٹ میں امن وا مان خراب کیا اور شیشے توڑے ،ہائیکورٹ کے ججز کو یرغمال رکھا ، 32 وکلا ایف آئی آر میں ملزم نامزد ہوئے ، مقدمہ کے اندراج کے بعد ملوث وکلا کی گرفتاریوں کیلئے ٹیمیں تشکیل دی گئیں، ہائیکورٹ کی بلڈنگ اور اطراف کی عمارتوں سے سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کیں،ایس ایس پی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی،ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ بار کے صدور کو ملوث وکلا کی نشاندہی کا کہا گیا،دونوں بار کے صدور نے جے آئی ٹی کو ملوث وکلا بارے معلومات فراہم نہ کیں۔تفتیش کے دوران شواہد اکٹھے کر کے 25 عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کئے گئے ،23 نامزد ملزمان وکلا کو گرفتار کر کے تفتیش کی، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا گیا،2 بے قصوروکلا ظفر گوندل اور محمد شعیب چودھری کو مقدمہ سے ڈسچارج کیا، 17 ملزمان وکلا تاحال مفرور ہیں، جن کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے ، مفرور وکلا کواشتہاری قرار دلوانے کے بعد جائیداد ضبطگی کی کارروائی ہو گی۔