کراچی (کامرس رپورٹر+سٹاف رپورٹر) گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال چوتھے روز بھی جاری رہی، جس کے باعث تجارتی اشیاء کی ترسیل شدید متاثر ہوئی۔ ہڑتال کے باعث بندرگاہوں سے کراچی سمیت ملک بھر کے درمیان تجارتی اشیا کی ترسیل معطل رہی، گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مطالبات نہ مانے تو دمادم مست قلندر ہوگا، ایکسل لوڈ لمٹ قانون کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ صدر یونائیٹڈ گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن رانا محمد اسلم نے کہا کہ حکومت اتنی بے حس ہوگئی ہے کہ معاشی سرگرمیاں متاثر ہونے کی بھی فکر نہیں، ہم سڑکوں پر آئے تو معاملات ہمارے ہاتھ سے نکل جائیں گے ۔ یونائیٹڈ گڈز ٹرانسپورٹرز کے جنرل سیکرٹری عالم محمد آفریدی نے کہا کہ کراچی سے یومیہ 17 سے 18 ہزار گاڑیاں مصنوعات اندورن ملک سپلائی کرتی ہیں، حکومت مطالبات تسلیم کرے ورنہ احتجاج کا دائرہ وسیع کردیں گے ۔ دریں اثنا مشیر وزارت ساحلی امور محمود مولوی نے کراچی میں آل پاکستان ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کی،جس میں ہڑتال اوردیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، محمود مولوی نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کو سہولیات فراہم کرنا ترجیح ہے ، امید ہے جلد اس مسئلے کا حل نکال لیا جائے گا اور ہڑتال ختم ہوجائے گی۔