دہشت اور خوف کی علامت سمجھا جانے والے بدنام لادی گینگ کا سرغنہ خدا بخش عرف خدی اور اس کا ساتھی بلال پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ ڈیرہ غازی خان کے علاقے میں دہشت اور خوف کی علامت سمجھا جانے والا ڈاکو بالآخر اپنے انجام کو پہنچا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قانون کی رٹ چیلنج کرنے، لوگوں کو قتل کرنے ‘ بھتہ وصول کرنے اور ریاست کے اندر ریاست بنانے والے کو انجام سے دوچار کر دیا ہے ۔ اس سے مقامی آبادی نے سکھ کا سانس لیا ہے ۔ اس موقع پرحکومت سے یہ مطالبہ مباسب ہے کہ اس گینگ کی باقیات کا بھی خاتمہ کیا جائے تاکہ لوگ مستقبل میں امن و سکون سے رہ سکیں۔ ایسے ہی دریائے راوی کے کنارے بھی قانون کی رٹ چیلنج کرنے والے ڈاکوئوں کو کیفر کردار تک پہنچائے جانے کا امکان ہے ۔ اس کے علاوہ اندرون سندھ میں بھی ریاست کی رٹ چیلنج ہے، ڈاکو نہتے بے بس افراد کو اغوا کر کے کچے کے علاقے میں لے جاتے ہیں۔ بعدازاں ان کے لواحقین سے تاوان وصول کر کے انہیں چھوڑا جاتا ہے۔ اس بارے اطلاعات ہیں کہ کئی بااثر افسران اور سیاستدان باقاعدہ طور پر کچے کے ڈاکوئوں کی سرپرستی کرتے ہیں۔ جس بنا پر کچے کے علاقے سے ڈاکو راج کا خاتمہ ناممکن ہو چکا ہے۔جنگل میں ڈاکوئوں نے اپنی بستیاں بنا رکھی ہیں، ان کی الگ سے ایک ریاست ہے۔حکومت عوام کو امن فراہم کرنے کی خاطر ایسے عناصر کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کرے تاکہ لوگ امن و سکون کے ساتھ رہ سکیں۔
لادی گینگ کا خاتمہ
پیر 19 جولائی 2021ء
دہشت اور خوف کی علامت سمجھا جانے والے بدنام لادی گینگ کا سرغنہ خدا بخش عرف خدی اور اس کا ساتھی بلال پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ ڈیرہ غازی خان کے علاقے میں دہشت اور خوف کی علامت سمجھا جانے والا ڈاکو بالآخر اپنے انجام کو پہنچا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قانون کی رٹ چیلنج کرنے، لوگوں کو قتل کرنے ‘ بھتہ وصول کرنے اور ریاست کے اندر ریاست بنانے والے کو انجام سے دوچار کر دیا ہے ۔ اس سے مقامی آبادی نے سکھ کا سانس لیا ہے ۔ اس موقع پرحکومت سے یہ مطالبہ مباسب ہے کہ اس گینگ کی باقیات کا بھی خاتمہ کیا جائے تاکہ لوگ مستقبل میں امن و سکون سے رہ سکیں۔ ایسے ہی دریائے راوی کے کنارے بھی قانون کی رٹ چیلنج کرنے والے ڈاکوئوں کو کیفر کردار تک پہنچائے جانے کا امکان ہے ۔ اس کے علاوہ اندرون سندھ میں بھی ریاست کی رٹ چیلنج ہے، ڈاکو نہتے بے بس افراد کو اغوا کر کے کچے کے علاقے میں لے جاتے ہیں۔ بعدازاں ان کے لواحقین سے تاوان وصول کر کے انہیں چھوڑا جاتا ہے۔ اس بارے اطلاعات ہیں کہ کئی بااثر افسران اور سیاستدان باقاعدہ طور پر کچے کے ڈاکوئوں کی سرپرستی کرتے ہیں۔ جس بنا پر کچے کے علاقے سے ڈاکو راج کا خاتمہ ناممکن ہو چکا ہے۔جنگل میں ڈاکوئوں نے اپنی بستیاں بنا رکھی ہیں، ان کی الگ سے ایک ریاست ہے۔حکومت عوام کو امن فراہم کرنے کی خاطر ایسے عناصر کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کرے تاکہ لوگ امن و سکون کے ساتھ رہ سکیں۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں پیر 19 جولائی 2021ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں