اسلام آباد(نامہ نگار) چیئر مین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 3ریفرنس دائرکرنے اور 3انکوائریوں کی منظوری دیدی گئی ۔ ترجمان نیب نے جاری بیان میں کہا تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں، ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں خواجہ انور مجید اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، اجلاس میں سید عارف خان ڈائریکٹر /شراکت دار میسرزکینال ویو،سعادت انور سابق چئیرمین بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے خلاف بھی بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، اجلاس میں نصار احمد افضل ،صغیر احمد افضل اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی، اجلاس میں03انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔جن میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے افسران و اہلکاران ،یونیکارن پریسٹیج ہوٹل لاہور کے مالکان ،انتظامیہ اور دیگر، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی،کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے افسران و اہلکاران و دیگر اوربلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کوئٹہ کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پنجاب انرجی ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ کی انتظامیہ /افسران و اہلکاران کے خلاف انکوائری نیب لاہور میں جاری 56کمپنیز میں افسران کی تعیناتی کے ساتھ منسلک کرنے ،فضل امین ،سراج الدین اور دیگر کے خلاف انکوائری اینٹی نارکوٹکس فورس کو بھجوانے کے علاوہ سعید احمد خان چئیرمین اوگرااور دیگر کے خلاف انکوائری اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں ، عبد الولی خان یونیورسٹی مردان کے افسران و اہلکاران اور دیگر اور ا?ئی این جی اوز/این جی او ز( ایس ڈی پی آئی، فافن،FAOرورل پروگرام) کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انکوائریز بند کرنے کی منظوری دی۔چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی نہ صرف اولین ترجیح ہے بلکہ اس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں، گزشتہ 23 ماہ میں 71 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ''نیب کا ایمان۔کرپشن فری پاکستان'' ہے ، نیب نے 179 میگا کرپشن میں 105 میگاکرپشن کے مقدمات میں ریفرنس دائر کئے ہیں، نیب کی سزا دلوانے کی مجموعی شرح 70 فیصدہے ۔مضاربہ/مشارکہ کے 44 ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے عوام کی لوٹی گئی اربوں روپے کی رقوم برآمد کرنے کیلئے کوشاں ہے ۔اخبارات اور الیکٹر انک میڈیا کو بھی ہائوسنگ سوسائٹیزکی اشتہاری مہم کی تشہیر کرنے سے پہلے چند ضروری چیزیں جن میں ہائوسنگ سوسائٹی کی منظوری ، این او سی اور لے آئوٹ پلان کی منظوری شامل ہے کا جائزہ لینا چاہئے ۔