سرینگر، اسلا م آباد (92 نیوزرپورٹ، نیوز ایجنسیاں ) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گر دی اور یا سین ملک کی جما عت جموں کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی کیخلاف وادی بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی ، تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند ر ہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معطل رہی نہ ہونے کے برابر تھی، مظاہروں کے خوف سے سرینگر میں جگہ جگہ پولیس اور پیرا ملٹری فورس کے اہلکار تعینات کئے گئے ۔حریت قیادت نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے ۔ شوپیاں میں شہید ہونے والے دو نوجوانوں اور بانڈی پورہ میں بارہ سالہ بچے کی نماز جنازہ ادا کی گئی، نماز جنازہ میں ہزاروں کشمیریوں نے شر کت کی ۔ اس موقع پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بھی لگائے گئے ۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ پر بھارتی پابندی کو مقبوضہ کشمیر کی عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔ ترجمان جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ بھارت کے ان اقدامات کو مقامی عدالت میں چیلنج کرنے کے ساتھ ساتھ ریاست بھر کے علاوہ دنیا بھر میں اپنے احتجاج کا سلسلہ بتدریج وسیع کرے گی ۔بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاوہ آزادکشمیر و گلگت بلتستان زون میں تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر احتجاجی مظاہرے ہوں گے ۔ ادھر قابض انتظامیہ نے ضلع بانڈی پورہ میں جماعت اسلامی کے 2 رہنمائوں سکندر ملک اور شیخ علی محمد پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرکے انہیں جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کردیا ہے ۔