لاہور(عثمان علی)نان روٹی ایسوسی ایشن کی جانب سے پنجاب بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں 4دن باقی،نان روٹی ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان مذکرات نہ ہوسکے جبکہ ذرائع کاکہنا ہے کہ نان روٹی ایسوسی ایشن کے ساتھ انتظامیہ نے مذاکرات نہ کرنے اور مقررہ کردہ نرخوں پر سختی سے عمل درآمد کروانے کا فیصلہ کیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق متحدہ نان روٹی ایسوسی ایشن کی جانب سے حکومتی مقررہ نرخ6روپے کی روٹی بیچنے سے انکار کرتے ہوئے 29اگست سے پنجاب بھر میں غیر معینہ مدت کے لیے تندور بند کرتے ہوئے احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے تاہم متحدہ نا ن روٹی ایسوسی ایشن کی جانب سے دی جانے شٹر ڈاؤن کی ہڑتال کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے قریب ہے جبکہ کسی بھی حکومتی ادارے کی جانب سے مذاکرات کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے اس حوالے سے ذرائع کا کہناہے کہ حکومتی سطح پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ نان روٹی ایسوسی ایشن سے کوئی مذاکرات نہیں کیے جائیں گے اور 6روپے کی روٹی کی فروخت کو ہی یقینی بنایا جائے گااور اس پر عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔اس حوالے سے متحدہ نان روٹی ایسوسی ایشن کے صدر آفتاب گل نے روزنامہ 92نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہڑتال کی کال کے اعلان کے باوجود بھی حکومت کی جانب سے مذاکرات کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے 29اگست سے پنجاب کے تمام تندو ر بند کر دیے جائیں جب تک کہ ہمارے مطالبات منظور نہیں کیے جاسکتے 2013میں نسیم صادق جب ڈی سی او تب روٹی کی قیمت 6روپے مقرر کی گئی تھی اس وقت 79کلو کے آٹے کے تھیلے کی قیمت 2ہزار روپے تھی جبکہ گیس کابل 20ہزار روپے ماہانہ کے قریب آتا تھا اب اسی آٹے کے تھیلے کی قیمت33سو34سو روپے تک پہنچ گئی جبکہ گیس کا بل اب70ہزار سے زائد ماہانہ پہنچ گیا ہے لیکن ہمیں کہا جارہا ہے کہ ہم ایسے حالات میں روٹی 6روپے کی فروخت کریں جو کہ ممکن نہیں ہم روٹی 6روپے کی بجائے 5روپے کی بھی فروخت کرنے کو تیار ہے اگر حکومت ہمیں آٹے ،بجلی گیس کی قیمتوں میں سبسڈی دے اگر نہیں دے سکتی تو ہمارے لیے موجودہ نرخوں پر روٹی بیچناممکن نہیں ۔