اسلام آباد؍لاہور(صباح نیوز)وزیر اعظم عمران خان نے سموگ کے خاتمہ کے لئے پنجاب حکومت کی سفارشات کی منظوری دے دی ۔لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ کی 250بسوں کو ہائبرڈ یا الیکٹرک پر لے جانے کا منصوبہ ہے ، پٹرول اور ڈیزل پر پبلک ٹرانسپورٹ چلانے پر پابندی ہو گی،لاہور میں 60ہزار کنال پر جنگلات لگائے جائیں گے ۔وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہور میں سموگ اور فضائی آلودگی کے معاملہ پر وزیر اعظم کے تحفظات کے بعد حکومت پنجاب کی جانب سے سفارشات بھجوائی تھیں جنہیں وزیر اعظم نے منظور کر لیا۔ لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ کی 250بسوں کو ہائبرڈ یا الیکٹرک پر لے جانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور آئندہ جو بھی نئی ٹرانسپورٹ خریدی جائے گی یا تو وہ ہائبرڈ ہو گی یا سی این جی،بجلی پر چلے گی، آئندہ پٹرول اور ڈیزل پر پبلک ٹرانسپورٹ چلانے پر پابندی ہو گی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو صاف ستھرا ماحول دیں گے ۔ لاہور(اشرف مجید) پنجاب حکومت نے لاہور میٹرو بس سسٹم پر بھی نئی ہائبرڈ ٹیکنالوجی بسیں چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے ، اس ضمن میں پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کوٹاسک سونپ دیا گیا کہ وہ بڑی بس کمپنیوں کے ساتھ رابطہ کر کے رپورٹ بھجوائیں ،موجودہ بس کمپنی البیراک کو موجودہ بسوں کے ساتھ معاہدے میں توسیع نہ کرنے کے بارے آگاہ کر دیا گیا ،اکتوبر 2020میں موجودہ بس کمپنی البیراک کے ساتھ معاہدہ ختم ہونے کے بعد نئی بس کمپنی اس ٹریک کو استعمال کرنے کی مجاز ہو گی ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق حکومت کی جانب سے لاہور میٹرو بس سسٹم چلانے والی کمپنی البیراک کے ساتھ 8سالہ معاہدہ کیا گیا تھا،کمپنی اب تک پنجاب حکومت سے 15ارب روپے سے زائد رقم کرایہ کی مد میں وصول کر چکی ہے جو کہ 360روپے فی کلو میٹر کے حساب سے لی گئی ،اس ضمن میں البیراک کمپنی کی جانب سے پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے افسران کے ساتھ متعدد بار رابطے کئے گئے کہ انکا کنٹریکٹ مزید آگے بڑھا دیا جائے جس پر کمپنی کی جانب سے فی کلو میٹر کرایہ پہلے کئے گئے معاہدے سے کم وصول کرنے کا بھی کہا گیا جس پر پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی جانب سے انکی درخواست پنجاب حکومت کو بھی بھجوائی گئی تھی جسے رد کر دیا گیااور کمپنی کو آگاہ کیا گیا کہ حکومت اب شاہدرہ سے گجومتہ 27کلو میٹر ٹریک پر ہائبرڈ ٹیکنالوجی بسیں چلانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اگر موجودہ کمپنی حکومت کے ساتھ معاہدے میں توسیع چاہتی ہے تو پھر وہ ہائبرڈ ٹیکنالوجی نئی بسیں لے آئے ، انکی کمپنی کو ترجیح دی جائے گی۔