وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب میاں اسلم اقبال کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے تعلیمی ‘ سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو نے لاہور کو دنیا کے 66تخلیقی شہروں میں شامل کرلیا ہے‘ ادب کے عالمی میدان میں لاہورکی شمولیت بہت بڑا اعزاز ہے۔ اس میں کیا شبہ ہے کہ لاہور ہماری تاریخی، تہذیبی ‘مذہبی‘ تعلیمی ‘ ثقافتی ‘ سیاسی اور ادبی زندگی ، ہمارے شاندار ماضی کی کی عظمتوں کا امین، پاکستان کا دل اور زندہ دلوں کا شہر ہے۔ ’’لوہ‘‘ سے ’’لوپور‘‘ پھر ’’لوح کوٹ‘‘ سے ’’الہاور‘‘ پھر ’’لوہارو‘‘ سے ’’لہاور‘‘ اور ’’لھور‘‘ ’’لھانور‘‘ سے لاہور تک کا نام پانے والے اس عظیم شہر نے ایسی ایسی عظیم ہستیاں پیدا کیں جن پر عالم برسوں ناز کرتا رہے گا۔ یہ کئی خاندانوں کی تاریخ کا مخزن بھی ہے اور مدفن بھی۔ اس کا شمار دنیا کے قدیم ترین شہروں میں ہوتا ہے‘ آج سے ہزار سال پہلے حضرت داتا گنج بخشؒ نے اس کو اپنا مسکن بنایا اورآج ان کے مزار پرانوار کی وجہ سے لاہور’’ داتا کی نگری‘‘ بھی کہلاتا ہے۔ بارہ دروازوں والے اس شہر میں کئی ادبی ‘ سیاسی ‘ مذہبی عمائدین نے جنم لیا جنہوں نے تاریخ کا رُخ موڑ دیا۔ ادب ‘ موسیقی‘ شاعری اور مصوری سمیت فنون لطیفہ کا کوئی گوشہ اس کی گرفت سے باہر نہیں رہا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس شہر کی عظمتوں کو برقرار رکھا جائے۔ اس کے تاریخی ثقافتی ورثے کی حفاظت کی جائے اس کی خوبصورتی میں اضافہ کیا جائے۔یہ اس وقت ہو سکتا ہے جبکہ حکومت ا ور عوام اس میں حصہ ڈالیں اور اس عظیم شہر کے رنگ و نور میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے نقوش ثبت کرتے رہیں ۔ ع شہر لاہور تیری رونقیں دائم آباد