کوئٹہ؍ لاہور(سپیشل رپورٹر؍سٹاف رپورٹر؍ نیٹ نیوز؍ نمائندہ خصوصی سے؍مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت لانے ، صوبے میں ٹیکنیکل یونیورسٹی کے قیام، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 5 لاکھ خاندانوں کیلئے 10 ارب روپے کی مالی معاونت اور نوجوانوں کیلئے لیپ ٹاپ سکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی سے بلوچستان دوسرے صوبوں سے پیچھے رہ گیا ، اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر بلوچستان اور پاکستان کیلئے متحد ہونا ہو گا، ترقیاتی منصوبوں میں سست روی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، لاپتہ افراد کا معاملہ قانون اور میرٹ کے مطابق حل کیا جائے گا، باہمی اتحاد اور یکجہتی سے دہشت گردی کو شکست دیں گے ، کراچی۔کوئٹہ۔چمن شاہراہ اب خونی شاہراہ نہیں ترقی و خوشحالی کی شاہراہ بنے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو خضدار۔کچلاک قومی شاہراہ این۔25 کے سیکشن ون اور ٹو کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا ماضی میں جھانکنے اور آہ و بکا کرنے کے بجائے ماضی سے سبق حاصل کرنا ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا بلوچستان مختلف وجوہات کی بناء پر ترقی کے سفر میں پیچھے رہ گیا ہے ، بلوچستان کی محرومیوں سے کوئی انکار نہیں کر سکتا، صوبے میں شمالی اور جنوبی بلوچستان کا جو بیانیہ ہے اسے ترک کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا یہاں پر لاپتہ افراد کی بات کی گئی ، وکلاء نے بھی یہ معاملہ اٹھایا اور ترقیاتی کاموں کے ساتھ ساتھ یہ مسئلہ حل کرنے کی درخواست کی، سردار اختر مینگل بھی تاکید کے ساتھ اس معاملہ کا ذکر کرتے رہے ہیں، اس معاملہ پر میں خلوص دل سے بااختیار حکام سے بات کروں گا اور قانون اور میرٹ پر اس مسئلہ کو حل کیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کراچی سے چمن تک قومی شاہراہ کو دو رویہ کرنے کا کام ڈیڑھ سال میں مکمل کیا جائے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ بلوچستان کے خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے 5 لاکھ خاندانوں کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 10 ارب روپے مالی معاونت کا اعلان کرتے ہیں، پہلے تین ماہ میں یہ مالی معاونت تمام خاندانوں کو ملے گی لیکن اس کے بعد جو خاندان بھی اپنے بچوں اور بچیوں کو سکول نہیں بھجوائے گا اس کیلئے یہ سہولت بند کر دی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا ہمیں چاہئے کہ مل کر پاکستان کو مضبوط بنائیں، اتحاد قائم کریں، اختلافات کو دفن کر دیں اور پسند ناپسند سے بالاتر ہو کر کام کریں تو یہ قوم ایک عظیم قوم بن جائے گی ۔ وزیراعظم نے کہا کوئٹہ میں عوام کو سفر کی بہتر اور معیاری سہولت کیلئے میٹرو بس سروس کیلئے فزیبلٹی تیار کی جائے ، بلوچستان کے ہونہار طلباء و طالبات کو لیپ ٹاپ دیئے جائیں گے ۔ وزیراعظم نے کوئٹہ میں ایک ٹیکنیکل یونیورسٹی قائم کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ وہ خود اس یونیورسٹی کے قیام کے منصوبے کی نگرانی کریں گے ۔ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کو سنگ بنیاد رکھنے کے بعد وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے روایتی پگڑی پہنائی۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے ملاقات کی جس میں بلوچستان کے ترقیاتی امور اور امن و امان سمیت سیاسی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم نے عبدالقدوس بزنجو کو اشیائے ضروریہ کی مقرر کردہ نرخوں پر فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔وزیراعظم نے بلوچستان کے ارکان پارلیمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہے ، بلوچستان کے وسائل پر پہلا حق بلوچستان کے عوام کا ہے ، تمام صوبوں میں ترقی کی رفتار یکساں ہونی چاہئے ۔شہباز شریف سے مسلم لیگ (ن) بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ارکان و عہدیداران نے بھی قائم مقام صدر جمال شاہ کاکڑ کی قیادت میں ملاقات کی۔وزیراعظم کے زیر صدارت بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر اعلیٰ سطح جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، مولانا عبدالواسع، مولانا اسد محمود، وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سردار محمد اختر جان مینگل، کمانڈر 12 کور لیفیٹننٹ جنرل سرفراز علی، چیف سیکرٹری و آئی جی بلوچستان اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے کہا صوبے میں امن کی صورتحال باعث اطمینان ہے ، بلوچستان کے امن واستحکام کے لئے وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو بھرپور معاونت فراہم کرے گی۔وزیرِ اعظم نے بلوچستان میں اشیاء ضروریہ کی مقررہ نرخوں سے زیادہ قیمت میں فروخت اور اشیا کی فراہمی کے فقدان کی شکایت پر اجلاس کی صدارت بھی کی۔ انہوں نے بلوچستان کے انتظامی امور، امن و امان کی صورتحال باالخصوص رمضان خصوصی پیکیج پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا۔قبل ازیں قائم مقام گورنر بلوچستان جان جمالی اور وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے ایئرپورٹ پر وزیراعظم کا استقبال کیا۔وزیراعظم کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔اس سے پہلے وزیراعظم نے جہاز میں بلوچستان کی ترقی کے حوالے سے بریفنگ لی۔مزیدبرآں وزیراعظم سے ایم این اے محسن شاہ نواز رانجھا نے بھی ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے کہا آئین کی بالا دستی سے ہی پاکستان میں جمہوری اداروں کو مزید مضبوط کیا جا سکتا ہے ،جمہوری اداروں کی مضبوطی اور عوام کی فلاح کے لئے ہم سب کو مل کے کام کرنا ہوگا۔دریں اثناء وزیراعظم نے ملک میں 15 ماہ بعد پہلا پولیو کیس سامنے آنے پر متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرلی اور کل قومی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس بھی طلب کرلیا۔بعدازاں شہباز شریف کوئٹہ سے بذریعہ خصوصی پرواز لاہور پہنچے جہاں پر پارٹی رہنمائوں نے ان کا استقبال کیا ۔ شہباز شریف انتہائی سخت سکیورٹی میں اپنی رہائشگاہ ماڈل ٹائون کے لئے روانہ ہو گئے ۔رہائشگاہ پہنچنے پر لیگی کارکنوں نے ان کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور بھرپور نعرے بازی کی۔ شہباز شریف سے نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے بھی ملاقات کر کے حلف کے معاملے پر تفصیلی گفتگو کی۔