حکومت کی طرف سے لاک ڈائون کے خاتمے کے فیصلے کے بعد سیاحتی مقامات پر رش بڑھ گیا ہے اور متعدد مقامات پر ٹریفک جام ہونا شروع ہو گئی ہے۔کورونا کے بعد دنیا بھر میں لاک ڈائون اور سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے۔ تھائی لینڈ اور بھارت میں کرفیو بھی موذی مرض کو پھیلنے سے نہ روک سکا۔ بلا شبہ پاکستان میںحکومت کے کورونا کے انسداد کے لئے اقدامات کامیاب رہے اور دنیا بھر میں پاکستان کی حکمت عملی کی ستائش بھی کی جا رہی ہے یہ حکومتی اقدامات اور موثر حکمت عملی کا ہی ثمر ہے کہ پاکستان میں نہ صرف جانی نقصان کم رہا بلکہ دنیا میں چین کے بعد پاکستان ہی کم از کم نقصان کے بعد بھی کورونا کو مزید پھیلنے سے روکنے سے کامیاب ہوا، جو بلا شبہ اللہ تعالیٰ کے کرم کے بعد حکومت کی موثر حکمت عملی کا ثمر ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ایران ،اٹلی ،جرمنی اور ہالینڈ میں کورونا کی دوسری لہر شروع ہو چکی ہے۔ پاکستان میں طبی ماہرین سکینڈ ویوز کا اندیشہ ظاہر کر رہے ہیں، ان حالات میں عوام کی لاپرواہی اور حکومتی اقدامات میں ذرا سی چوک بھی اس جان لیوا وائرس کے پھیلنے کی وجہ بن سکتی ہے ۔ وزیر اعظم نے بھی بجا کہا ہے کہ کورونا کم ہوا ہے ختم نہیں ،ہمیں محتاط رہنا ہو گا ۔بہتر ہو گا حکومت ملک بھر میں کورونا ایس او پیز کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کے ساتھ عوام میں شعور بیداری مہم بھی شروع کرے ۔ احتیاط اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے وطن عزیز کو کورونا سے نجات دلائی جا سکتی ہے۔