مکرمی ! ہمارے ملک کے پچیس فیصد سے زائد افراد خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ ایسے افراد جو کہ عام حالات میں بھی بہت مشکل سے زندگی بسر کرتے ہیں، لاک ڈاؤن کی صورتحال میں ان کے گھروں میں مفلسی و فاقہ کشی کے ڈیرے ہیں۔ غریبوں ضرورت مندوں کی مدد، معاونت ، حاجت روائی اور دلجوئی کرنا دین اسلام کا بنیادی درس ہے ۔ دوسروں کی مدد کرنا ان کی ضروریات کو پورا کرنا اللہ تعالیٰ کے نزدیک نہایت پسندیدہ عمل ہے، اور دوسروں کی خیر خواہی اور مدد کرکے حقیقی خوشی اور راحت حاصل ہوتی ہے جو اطمنان قلب کے ساتھ ساتھ رضائے الٰہی کا باعث بنتی ہے ۔ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ دوسروں کے لئے جیا جائے ، دوسروں کی مشکلات ومسائل کو محسوس کرتے ہوئے ان کا ہاتھ بٹایا جائے ۔ ہماری مدد و معاونت سے اگر کسی کی جان بچ سکتی ہے، کسی کی مشکل آسان ہوسکتی ہے ، کسی مجبور کے حصول رزق میں معاونت ہوسکتی ہے تو یہ ہمارے لئے باعث اعزاز اور باعث راحت ہونا چاہئے ۔ (رانا اعجاز حسین چوہان )