مکرمی !پاکستان تحریک انصاف حکومت نے پرانا بلدیاتی نظام فرسودہ قرار دے کر ختم تو کر دیا ہے مگر متبادل نئے بلدیاتی نظام کا جلد نفاذ نظر نہیں آرہا ہے جس سے لوکل سطح پر مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے ۔یونین کونسلز کو ختم کر کے ویلج کونسل کا قیام بھر پور فنڈز کا اجراء اور اختیارات سے نظام میں بہتری کے امکانات ضرور موجود ہیں مگر فی الحال کم ازکم ڈیڑھ دوسال تک موجودہ حکومت بلدیاتی نظام لانے کی پوزیشن میں اس لئے نہیں ہے کہ ایک تو عام آدمی ،غریب طبقہ ریلیف کی بجائے شدید مشکلات کا شکار ہے یعنی عوام مہنگائی غربت بے روزگاری سے دلبرداشتہ ہیں موجودہ صورت حال کے پیش نظرحکومت کی نچلی سطح پر کارکر دگی نہ ہونے کے مترادف ہے۔ فوری طور پر اگر بلدیاتی انتخابات کر ائے گئے تو حکومت کی پوزیشن کمزور ہو گی اس لئے قوی امکان ہے کہ حکومت کی طرف سے نئے بلدیاتی نظام 2021تک گھسیٹا جائے گا ۔علاوہ ازیںاس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے ہمیشہ بلدیاتی نظام کی بھر پور مخالفت کی بیوروکر یسی ،افسر شاہی کے ذریعے اجارہ داری قائم کر نے کی کوشش کی لوکل مسائل حل نہیں ہوئے ۔ملک میں بلدیاتی نظام کا آغاز 1961 صدر ایوب خان کے دور میں ہواجنرل ضیا ء الحق نے1979، 1983، 1987ء میں مسلسل بلدیاتی انتخابات کرائے۔ علاقائی تعمیر ترقی کیلئے لوکل نمائندگی کے اثرات واضح طور پر مرتب ہو ئے ۔جنرل پرویز مشرف نے اکتوبر 1999کو ملک میں مارشل لاء نافذ کیا اور۔ 2001 میں لوکل گورنمنٹ کو موئثر بنانے کے لئے خصوصی آرڈنینس کے تحت چیئرمینی کی بجائے ناظمی سسٹم کے تحت بلدیاتی انتخابات منعقد کئے مقامی لوکل منتخب نمائندوں کو مکمل با اختیار کر کے وافر فنڈزفراہم کئے ۔ جس کے نتیجے میں منتخب عوامی نمائندوں کے ذریعے لوکل سطح پر ترقیاتی عمل کا آغاز ہوا۔حسب روایت2005 کومسلسل دوسری مرتبہ کے بطر یق احسن بلدیاتی انتخابات منعقد کر کے لوکل عوامی ریلیف کے لئے مزید بہتری لائی گئی ۔2008کے انتخابات کے نتیجے میں آنے والی پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے دوراقتدار میں بلدیات کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا ،الیکشن 2013میں کامیابی کے مسلم لیگ ن حکومت بھی بلدیاتی نظام کے حق میں نظر نہیں ،ٹال مٹول سے کام چلاتی رہی بار بار عدالتی حکم کے بعد 2015ناظمی کی بجائے فرسودہ نظام کے تحت چیئرمینی بنیادوں پر مجبوراََ انتخابات کا انعقاد کرایا ۔مگر منتخب نمائندوں کو اپنے دوراقتدار کے دوران اختیارات و فنڈز سے محروم رکھا الیکشن 2018پی ٹی آئی حکومت کے قیام کے بعد لوکل نظام میں جدت اور عملی ترقی کے امید پیدا ہو رہی ہے تاہم تاخیر اب قابل قبول نہیں(ناصر عباس ناصر ماڑی شہر میانوالی)