لاہور(نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے اسلام آباد میں ہندوئوں کیلئے مندر کی تعمیر کے معاملے پر سماعت بغیر کارروائی 16 جولائی تک ملتوی کردی، درخواست گزار اور وکیل عدالت میں درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے دلائل دینے کیلئے پیش نہ ہوئے ۔ گجرات کے رہائشی محمد عاکف نے درخواست میں وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری، سی ڈی اے ، سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر کو فریق بناکرموقف اختیار کیا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنایا گیا جس میں اسلامی اصولوں سے ہٹ کر کوئی اقدام نہیں اٹھایا جا سکتا،سی ڈی اے کے بائی لاز میں کسی مندر کی تعمیر کی کوئی شق اورآئین و قانون میں غیر مسلموں کیلئے کوئی نئی عبادت گاہ بنانے کی گنجائش موجود نہیں، اسلام آباد میں مندر کی تعمیرکوغیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا جائے ۔لاہور ہائیکورٹ نے فلور ملز ایسوسی ایشن کی آٹے کی پروڈکشن کی بنیاد پر بجلی بل اور ٹیکس عائد کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت 22 جولائی تک ملتوی کرکے فریقین سے جواب طلب کرلیا،وفاقی حکومت نے عدالت میں جواب جمع کرا دیا ۔ راولپنڈی میں ڈھڈھوچہ ڈیم کے ٹھیکہ کی بولی کیلئے عائد شرائط کیخلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی عدالت کی کاز لسٹ کینسل ہونے کی وجہ سے نہ ہوسکی۔