کراچی (سٹاف رپورٹر) انسداد دہشتگردی عدالت کراچی نے نقیب اللہ اورساتھیوں کے قتل کیس میں چشم دید گواہ کا بیان قلمبند کرلیا ہے ۔منگل کوسماعت کے موقع پرسابق ایس ایس پی ملیرراؤ انوار اوردیگرملزم پیش ہوئے ،استغاثہ نے گواہ شروب خان کو پیش کیا ،جس پروکلا ئے صفائی نے جرح مکمل کی ۔بعدازاں استغاثہ نے دوسرا عینی شاہد پیش کیا، جس نے اپنے بیان میں کہا کہ جمعرات کومجھے میسیج آیا،نقیب اللہ سے ملاقات کرو۔ہم سردارہوٹل پرکھڑے تھے تواس نے ہمیں شیرپاؤ ہوٹل پربلایا۔کچھ ہی دیرمیں سادہ لباس اہلکارآئے اور ہمیں سچل چوکی لے گئے ،ہم نے پولیس والوں سے پوچھا کہاں لے جارہے ہوتوانہوں نے کہا راؤ انوارکے پاس لے جارہے ہیں وہ تم کوسیدھا جنت بھیجے گا۔سچل چوکی سے ہمیں نامعلوم مقام پرلے گئے اور کہا جب ہم جائیں تو آنکھوں سے پٹیاں کھول لینا ۔جب ہم نے پٹیاں کھولیں تو دیکھا نقیب ساتھ تھا،اس نے بتایا مجھے بہت مارا اور10 لاکھ روپے مانگے ہیں،ان اہلکاروں کو میں نے عدالت میں شناخت کرلیا تھا،دوران سماعت مدعی کا بیان وڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کرانے سے متعلق مدعی کے وکیل صلاح الدین نے عدالت میں درخواست دائرکی اورمؤقف اختیارکیا کہ نقیب کے والد محمد خان علیل ہیں اوربیان ریکارڈ کرانے نہیں آسکتے ، جس پرعدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرکے سماعت 3دسمبرتک ملتوی کردی۔