کراچی ( سٹاف رپورٹر)نیب آرڈیننس میں ترمیم کے بعدمقدمات کی سماعت کس طرح کی جائیں عدالتیں بھی شش وپنچ کا شکار سندھ ہائی کورٹ نے سیلز ٹیکس ریفنڈ کیس سے متعلق نیب پراسکیوٹرسے تفصیلات مانگ لیں۔عدالت کا کہناتھاکہ بتایاجائے کہ نیب آرڈینس میں ترمیم کے بعدیہ کیس کیسے سناجائے ؟۔نیب پراسکیوٹرزاہد بالادی نے بتایا کہ نیب کے ترمیمی آرڈیننس کے بعدسیلز ٹیکس ریفنڈکاکیس نیب کے دائرہ اختیارمیں نہیں آتا یہ کیس 2011 کاہے دیگر ملزمان پلی بارگین کرکے رہا ہوچکے ۔وکیل ملزم محمد عرفان نے بتایا کہ نیب کے پرانے کیسز پر نیب آرڈیننس میں ترمیم کااطلاق نہیں ہوتا۔جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے اوربھی بہت ساری ترامیم آئیں گی۔عدالت نے استفسار کیا کہ تشریح کی جائے کہ نئے آرڈیننس کے بعد نیب کتنی کرپشن پر ملزمان کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے ؟ نیب پراسکیوٹر زاہد بالادی نے بتایا کہ50 کروڑ روپے کی حتمی ڈیڈ لائن محض میڈیاکی خبرہے ۔واضح رہے کہ 120ملین روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈکیس میں گرفتار ملزم عرفان نے درخواست ضمانت سندھ ہائی کورٹ میں دائر کررکھی ہے ۔