سرگودھا کے علاقے شاہین آباد چک 126 جنوبی کی پہاڑی پر بلاسٹنگ کے دوران ناقص حفاظتی انتظامات کے باعث پہاڑی تودہ گرنے سے 6 مزدورجاں بحق ہو گئے ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 9 کے تحت زندگی کا تحفظ غریب مزدوروں کا بنیادی حق ہے۔ بدقسمتی سے حکومت کی مجرمانہ غفلت اور ٹھیکیدار مافیا کی زیادہ سے زیادہ دولت سمیٹنے کی ہوس مجبور مزدوروں کی جانیں لے رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سپریم کورٹ گوجرانوالہ میں 38 مزدوروں کی ہلاکت پر ازخود نوٹس لینا پڑا۔ معزز عدالت کو ریمارکس دینا پڑے کہ بیوروکریسی ائرکنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر منرل واٹر پیتی ہے اور سٹون کرشنگ مزدوروں کو مرنے کے لئے چھوڑ دیا ہے۔ یہ حکومت کی تساہل پسندی اور افسر شاہی کی بدعنوانی کا ہی نتیجہ ہے کہ مزدوروں کی حادثات میں ہلاکتوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ایسا ہی گزشتہ روز پہاڑی کی بلاسٹنگ کے دوران پیش آیا جہاں حفاظتی تدابیر اختیار کئے بغیر مزدوروں کو موت کے منہ میں جھونک دیا گیا۔ بلاسٹ سے پہلے نہ صرف حفاظتی انتظامات کو نظرانداز کیا گیا بلکہ کسی حادثہ کے پیش نظر ریسکیو کے انتظامات بھی نہ تھے جس کا ثبوت حادثہ کے بعد مقامی آبادی کا مزدوروں کو ملبہ تلے سے نکالنا ہے۔ بہتر ہو گا حکومت مزدوروں کے تحفظ کے لئے قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنائے اور حادثہ کی صورت میں ٹھیکیداروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے ساتھ مزدوروں کے لئے انشورنس پالیسی متعارف کروائے تاکہ ناگہانی حادثات کا شکار ہونے والے کو ہر ممکن ریلیف مل سکے۔