مسلم لیگ ن کی حکومت 5 سالہ دور اقتدار میں ترکی سمیت کسی بھی ملک سے آزاد تجارتی معاہدہ نہ کر سکی ، نئی حکومت نے اربوں ڈالر کا تجارتی خسارہ کم کرنے اور برآمدات میں اضافے کیلئے تجارتی پالیسی لانے اور زیر التوا آزادر تجارتی معاہدوں کو حتمی شکل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق برآمدات بڑھانے اور تجارتی پالیسی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے سٹریٹجک پالیسی فریم ورک نافذ العمل ہوگا اور ٹریڈ پالیسی کا جائزہ لیا جائے گا، شمالی امریکہ، افریقہ، جنوب مشرقی ایشیائسمیت دنیا بھر میں نئی تجارتی منڈیوں کی تلاش کیلئے کام کیا جائے گا۔ وزارت تجارت کے مطابق ترکی، چین اور تھائی لینڈ کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے ) کیلئے مذاکرات جاری ہیں،چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے کے دوسرے فیز سے متعلق مذاکرات اکتوبر میں ہونگے ۔ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق حکمرانوں نے ترکی سے ذاتی مفادات کو ترجیح دی اور 5 سال کے دوران بھی آزاد تجارتی معاہدہ نہ ہو سکا۔